اسلام آباد(سی پی پی ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مجھے اپنی زبان پر فخر ہے، یہ میری قومی شناخت ہے اور میں انگریزی زبان کا محتاج نہیں ہوں۔ میں اقوام متحدہ کے اجلاس میں بھی قومی زبان میں تقریر کروں گا اور یہی نیا پاکستان ہو گا۔تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ میں بے شک بین الاقوامی لوگ ہوں گے۔
لیکن میں وہاں پر اردو میں بات کیوں نہیں کر سکتا؟۔مجھے اپنی زبان پر فخر ہے، یہ میری قومی شناخت ہے۔وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ جب چینی وزیر خارجہ میرے ساتھ ہوتے تھے تو وہ بہت زبردست انگریزی بولتے تھے۔لیکن پھر بھی جب ان کی مجھ سے گفتگو ہوتی تھی تو وہ چینی زبان میں بات کرتے تھے۔پھر ان کا انٹرپریٹر اس کا ترجمہ کرتا تھا۔اور جب میں اس کا انگریزی میں جواب دیتا تھا تو وہ جھٹ سے مجھے جواب دے دیتے تھے۔کیونکہ وہ انگریزی جانتے تھے لیکن اس کے باوجود بھی وہ اپنی قومی زبان میں بات کرنا پسند کر رہے تھے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ میں خود بھی سنجیدگی سے سوچ رہا ہوں کہ میں بھی اقوام متحدہ اجلاس میں اپنی قومی زبان میں بات کروں۔اور اگر مجھے دفتر خارجہ والے اجازت دیں تو میں اقوام متحدہ میں اردو زبان میں بات کروں گا کیونکہ میں انگریزی زبان کا محتاج نہیں ہوں۔اور یہی ہو گا نیا پاکستان۔۔وزیر خارجہ امور شاہ محمود قریشی نے مزید کہا ہے کہ امریکی قیادت کے ساتھ ان کی بات چیت دیانتداری اور خلوص نیت پر مبنی ہوگی تاکہ دونوں ممالک کے مفاد میں پائیدار شراکت داری پیدا ہو سکے۔ امریکہ کے سفیر ڈیوڈ ہیل سے الوداعی ملاقات کے دوران وزیر خارجہ نے امریکہ کے ساتھ دیرینہ تعلقات کی اہمیت کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ وہ امریکی سیکرٹری خارجہ مائیک پومپیو کے اسلام آباد میں خیرمقدم کے منتظر ہیں۔