بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بر گر کھائیں : دَمے کے مریض بن جائیں

datetime 13  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) جنک فوڈ کا استعمال صرف موٹاپے کا باعث ہی نہیں بنتا بلکہ یہ پھیپھڑوں کی صحت کے لیے بھی نقصان دہ غذاہے ۔یہ انکشاف چین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ۔ جنک فوڈ کا استعمال صرف موٹاپے کا باعث ہی نہیں بنتا بلکہ یہ پھیپھڑوں کی صحت کے لیے بھی نقصان دہ غذاہے ۔یہ انکشاف چین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ۔ویسٹ چائنا ہا سپٹل کی تحقیق میں بتا یا گیا۔

برگر اور دیگر فاسٹ فوڈ کا استعمال دمہ کے مریض کا خطرہ بڑھانے کا باعث بن سکتا ہے، جبکہ اس سے دیگر الرجی امراض جیسے پولن فیور اور چنبل (خصوصاََ بچوں میں ) کا امکان بھی ہوتا ہے۔ تحقیق میں یہ انکشاف بھی کیا گیا کہ دمہ کے مریض اگر جنک فوڈ کو کھانے کے شوقین ہیں ،تو ان کے ان ہیلر بھی دورے کے دوران غیر موثر ثابت ہو سکتے ہیں ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ جنک فوڈ کا شوقین ہونا پھیپھڑوں پر دباؤ بہت زیادہ بڑھا دیتا ہے ۔تحقیق میں بتا یا گیاہے کہ ایسے بچے جو ہفتے میں 3یا اس سے زائد فاسٹ فوڈ کھاتے ہیں ۔ان میں دمہ اور چنبل کے امراض کا خطرہ بھی دیگر کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے ۔جنک فوڈ میں موجود بہت زیاد ہ چربی جسمانی دفاعی نظام کر کمزور کرکے امراض کا خطرہ بڑ ھاتی ہے ۔محققین کا کہنا ہے کہ والدین کو بچوں کے اندر پھلوں ا ور سبزیوں کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے تاکہ جنک فوڈ سے ہونے والے نقصان کی تلافی کی جاسکے ۔خیال رہے کہ جنک فوڈ کا زیادہ استعمال اور سست طرز زندگی دیگر سنگین امراض جیسے ذیا بیطس ،امراض قلب وغیرہ خطرہ بھی بڑھا تے ہیں ۔ناقص غذائی عادات مختلف وجوہات کی بناء پر دمہ کا باعث بنتی ہیں ۔محققین کاکہنا تھا کہ ان نتائج کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے مگر یہ واضح رہے کہ فاسٹ فوڈ اور الر جک امراض کے درمیان تعلق موجود ہے ۔ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر چہ داسٹ فوڈ کھانے سے براہ راست دمے اور الرجی نہیں ہوتی۔

لیکن اس سے ان امراض کا خطرہ ضرور بڑھ جاتا ہے اگر چہ یہ سروے 2018میں کیاگیا ہے لیکن ماہرین فاسٹ فوڈ او ردمے کے درمیان تعلق پر برسوں سے کام کر رہے ہیں ۔ اس سے قبل 2013میں بچوں میں دمے اور الرجی پر ایک بین الاقوامی سروے کیا گیا تھا ۔اس سروے میں51 ممالک کے ایک لاکھ 80ہزار بچوں کو 9مرا کز میں ایک طویل عر صے تک چیک کیاگیا تھا ۔اسکے علاوہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ فاسٹ فوڈ کا بہت زیادہ استعمال

ہمارے معدوں میں پائے جانے والے ان بیکٹریا کو ختم کر دیتا ہے جو مو ٹا پے ،ذیابیطس ،کینسر ،امراض قلب ،آٹزم اور آنتوں وغیرہ کی بیماریوں سے بچانے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔ انسانی معدے میں صحت کو بہتر پہنچا نے میں مدد فراہم کرنے والے بیکٹریا کی ساڑھے 3ہزار مختلف اقسام پائی جاتی ہیں ۔محققین کا ما ننا ہے کہ صحت بخش اور متوازن غذا کی جگہ فاسٹ فوڈ کا زیادہ استعمال معدے میں پائے جانے والے ان بیکٹریا کی ایک تہائی تعداد ختم کر دیتا ہے ۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…