اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )اب ہماری حکومت آگئی ہے، تحریک انصاف کے کے کارکن کی سکیورٹی فورسز کے اہلکار سے بندوق چھیننے کی کوشش، ہاتھا پائی، ایسی دھمکی دے ڈالی کہ جان کر پی ٹی آئی والے شرمندہ ہو جائینگے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے صوبے خیبرپختونخواہ میں شامل ہونے والے سابقہ فاٹا کے علاقے مہمند کی تحصیل امبر میں سکیورٹی خدشات کی وجہ سے
مساجد کے باہر کسی بھی قسم کی گاڑی یا موٹر سائیکل کھڑا کرنا ممنوع قرار دیا گیا تھا تاہم محب اللہ نامی پی ٹی آئی کارکن سیفی تحصیل میںمسجد میں موٹر سائیکل پر سوار ہو کر آیا اور اس نے مقرر کردہ جگہ پر موٹر سائیکل کھڑا کرنے کے بجائے مسجد کے قریب موٹر سائیکل لے جانے کی کوشش کی جس پر وہاں ڈیوٹی پر موجود لیوی اہلکار نے اسے روکا اور موٹر سائیکل کو مقرر کردہ جگہ پر پارک کرنے کی ہدایت دی لیکن محب اللہ نے انکار کرتے ہوئے لیوی اہلکار سے تلخ کلامی شروع کر دی اور اس کی بندوق بھی چھیننے کی کوشش کرتے ہوئےنازیبا زبان کا بھی استعمال کیا جبکہ اس موقع پر محب اللہ نے لیوی اہلکار کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں ۔ محب اللہ کا کہنا تھا کہ اب ان کی حکومت وہ جو چاہیں کریں جبکہ بعد نماز جمعہ محب اللہ اور اس کی پارٹی کے دیگر کارکن مسجد کے باہر اکٹھے ہو گئے اور انہوں نے سڑک بلاک کر کے مسائل کھڑے کرنے شروع کر دئیے۔ محب اللہ نامی پی ٹی آئی کارکن سیفی تحصیل میںمسجد میں موٹر سائیکل پر سوار ہو کر آیا اور اس نے مقرر کردہ جگہ پر موٹر سائیکل کھڑا کرنے کے بجائے مسجد کے قریب موٹر سائیکل لے جانے کی کوشش کی جس پر وہاں ڈیوٹی پر موجود لیوی اہلکار نے اسے روکا اور موٹر سائیکل کو مقرر کردہ جگہ پر پارک کرنے کی ہدایت دی لیکن محب اللہ نے انکار کرتے ہوئے لیوی اہلکار سے تلخ کلامی شروع کر دی اور اس کی بندوق بھی چھیننے کی کوشش کرتے ہوئےنازیبا زبان کا بھی استعمال کیا جبکہ اس موقع پر محب اللہ نے لیوی اہلکار کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں ۔سکیورٹی فورسز کو جیسے ہی واقعہ کا علم ہوا وہ متعلقہ جگہ پر پہنچے تو محب اللہ اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ فرار ہو گیا۔