اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے خلاف جاری دیگر 2 نیب ریفرنسز کا ٹرائل اب جیل میں ہی ہوگا، جس کے احکامات وفاقی حکومت نے جاری کردیئے۔وزارت قانون و انصاف کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر 1، نواز شریف اور دیگر کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں کرے گی۔
اڈیالہ جیل میں ٹرائل کا حکم قومی احتساب آرڈیننس کی شق 16 کے تحت دیا گیا ہے۔ ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز گزشتہ روز لندن سے براستہ ابوظہبی لاہور پہنچے تھے، جہاں قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے انہیں ایئرپورٹ سے ہی گرفتار کرکے خصوصی طیارے میں اسلام آباد منتقل کیا اور بعدازاں انہیں اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا۔سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے تھے، جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہیں۔نیب کی جانب سے ایون فیلڈ پراپرٹیز (لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے بیٹوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا گیا تھا۔ دوسری جانب العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس تاحال احتساب عدالت میں زیرِ سماعت ہیں، جن میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔نواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز اب تک احتساب عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت انہیں مفرور قرار دے کر ان کا کیس الگ کرچکی ہے۔نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں تین ضمنی ریفرنسز بھی دائر کیے گئے، جن میں ایون فیلڈ پراپرٹیز ضمنی ریفرنس میں نواز شریف کو براہ راست ملزم قرار دیا گیا جبکہ العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ضمنی ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر نامزد ہیں۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 10 جون کو سماعت کے دوران احتساب عدالت کو شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز پر ایک ماہ میں فیصلہ سنانے کا حکم دیا تھا، تاہم پھر 30 جولائی کو سماعت کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے دیگر ریفرنسز کی مدت سماعت میں 6 ہفتے کی توسیع کردی تھی۔