اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) قصور میں جنسی زیادتی کے بعد قتل کر دی جانیوالی ننھی زینب کے والد ایک بار پھر سیریل کلر عمران کے خلاف عدالت پہنچ گئے ہیں۔زینب کے والد محمد امین نے مجرم عمران علی کے خلاف ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی ہےجس میں مؤقف اختیار کی اگیا ہے کہ مجرم عمران کی تمام درخواستیں مسترد کی جا چکی ہیں، درخواست میں استدعا کی گئی
کہ زینب کے قاتل مجرم عمران علی کو سرعام پھانسی دی جائے۔خیال رہے کہ قصور میں رواں سال کے آغاز میں ہی ننھی زینب کو اغوا کرنے کے بعد جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور قتل کر دیا گیاتھا۔زینب کی لاش 9 جنوری کو کچرے کے ڈھیر سے برآمد ہوئی جس کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے زینب کے معاملے پر 10 جنوری کو از خود نوٹس لیا۔ 21 جنوری کو چیف جسٹس نے اس کیس کی سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سماعت کی جس دوران انہوں نے کیس میں ہوئی پیش رفت پر عدم اعتماد کا اظہار کیا اور تفتیشی اداروں کو تحقیقات کرنے کے لیے 72 گھنٹے کی مہلت دے دی۔ مہلت ملنے کے 48 گھنٹوں بعد ہی پولیس نے زینب سمیت 8 بچیوں سے زیادتی اور قتل کیس میں ملوث ملزم عمران کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا جس کا اعلان بعد ازاں ایک پریس کانفرنس میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کیا۔مجرم عمران کے خلاف کیس دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں چلایا گیا تھا جس نے اس کو چار مرتبہ سزائے موت کی سزا سنائی تھی جس کے خلاف عمران نے ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس پر لاہور ہائیکورٹ نے عمران کی سزا کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے سزا کے خلاف اپیل خارج کر دی۔ لاہور ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں مجرم عمران علی کو ماتحت عدالت کی جانب سے دی گئی سزائے موت کی توثیق کی تھی۔