رسول اللہؐ نے فرمایا: قیامت کے دن پوری کائنات کے سامنے ایک شخص کو بلایا جائے گا اس کے سامنے ننانوے رجسٹر اس کی برائیوں کے رکھ دیے جائیں گے ہر رجسٹر اتنا لمبا چوڑا پھیلا ہو گا جتنی نظر کام کرتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کی طرف سے سوال ہو گا۔
ان برائیوں میں سے کسی ایک برائی کا بھی انکار کر سکتا ہے؟ میرے نگران فرشتوں نے کہیں تجھ پر ظلم تو نہیں کیا۔ وہ جواب دے گا۔۔۔ اے میرے رب ایسا نہیں ہے۔ پھر سوال ہو گا کوئی عذر ہو تو پیش کرو یا کوئی نیکی ہو تو سامنے لاؤ!! بندہ ڈرتے ڈرتے جواب دے گا یا رب کوئی عُذر بھی نہیں اور کوئینیکی بھی نہیں۔۔۔ اللہ تعالیٰ فرمائیں گے تیری ایک نیکی ہمارے پاس محفوظ ہے۔۔۔ یاد رکھ! آج تجھ پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔ چنانچہ ایک کاغذ کا ٹکڑا نکالا جائے گا اس میں لکھا ہو گا، اشھدان لا الہ الا اللہ و اشھدان محمدا عبدہ و رسولہ، بندہ عرض کرے گا۔ یا اللہ! ان بڑے بڑے گناہوں کے انبار کے سامنے اس ٹکڑے کی کیا حیثیت ہے۔ جواب ملے گا۔۔۔ آج تجھ پر ظلم نہیں ہوگا۔ چنانچہ گناہوں کے وہ بڑے بڑے رجسٹر ترازو کے ایک پلڑے میں رکھ دیے جائیں گے اور کاغذ کا ٹکڑا دوسرے پلڑے میں رکھ کر وزن کیا جائے گا تو وہ کلمے والا پلڑا بھاری ہو جائے گا۔