اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو تمغہ شجاعت دینے والے افغان شہری کو طالبان نے عبرتناک انجام سے دوچار کرتے ہوئے بم دھماکے میں اڑا دیا۔ تفصیلات کے مطابق گل نبی نے چند قبائلی سرداروں کے ساتھ مل کر امریکی صدر کے لئے تمغہ شجاعت تیار کیا تھا۔ رواں سال جرمنی کے مہینے میں منعقد ہونے والے ایک جرگے میں 300 سے زائد شرکاءنے
امریکی صدر کو یہ تمغہ دینے کا اعلان کیا تھا۔ یہ تمغہ 13جنوری کے روز کابل میں امریکی سفارتخانے کو بھیجا گیا تھا۔امریکی صدر کیلئے تمغہ شجاعت ڈیزائن کرنے والا گل نبی چند ماہ تک طالبان سے چھپ چھپا کر زندگی بچانے کے بعد بالآخر طالبان کے ہاتھوں انجام کو پہنچ گیا۔ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے گل نبی کے قتل کی ذمہ داری قبول کرتے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ لوگار کے قریب دھماکے میں ان مجرموں میں سے ایک مارا گیا ہے جنہوں نے امریکی صدر ٹرمپ کو تمغہ دیا تھا۔ اس کا نام گل نبی تھا اور اسی نے وہ تمغہ ڈیزائن کیا تھا۔“افغان حکام کی جانب سے گل نبی کے قتل کے بعد ردعمل بھی سامنے آیا ہے اور افغان وزارت دفاع کے ترجمان جنرل محمد ردمانیش کا کہنا ہے کہ ”طالبان دہشتگردی کے اس عمل کی توجیہہ اسلامی یا کسی بھی قانون کے تحت پیش نہیں کرسکتے۔ وہ ہر اس شخص کو نشانہ بناتے ہیں جو انسانیت کی خدمت کرتا ہے۔ جس آدمی کو انہوں نے قتل کیا وہ تنہا نہیں تھا۔ لوگار کے تمام لوگ اس کے ساتھ تھے جب انہوں نے امریکی صدر ٹرمپ کے لئے تمغہ شجاعت کا اعلان کیا۔“واضح رہے کہ گل نبی نے چند قبائلی سرداروں کے ساتھ مل کر امریکی صدر کے لئے تمغہ شجاعت تیار کیا تھا۔ رواں سال جرمنی کے مہینے میں منعقد ہونے والے ایک جرگے میں 300 سے زائد شرکاءنےامریکی صدر کو یہ تمغہ دینے کا اعلان کیا تھا۔ یہ تمغہ 13جنوری کے روز کابل میں امریکی سفارتخانے کو بھیجا گیا تھا۔