پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

”بے شرمی اور انتہائی بے شرمی “یہ ٹائٹل رمیش کمار کو کیوں دیاگیا؟ن لیگ سے آج مزید8ارکان اسمبلی کیوں الگ ہوئے؟اصل مقصد کیا ہے؟2013ءکے الیکشن سے عین پہلے نوازشریف نے کیا، کیاتھا؟جاوید چودھری کاتجزیہ‎

datetime 9  اپریل‬‮  2018 |

بے شرمی اور انتہائی بے شرمی کا یہ ٹائٹل ڈاکٹر رمیش کمار کو دیا گیا ‘ رمیش کمار سات اپریل کو ن لیگ چھوڑ کر پاکستان تحریک انصاف میں آ گئے‘ آج پاکستان مسلم لیگ ن کے مزید 6 ایم این ایز اور 2 ایم پی ایز نے پارٹی بھی چھوڑ دی اور قومی اسمبلی کی رکنیت بھی‘ ن لیگ یقیناً اس بے وفائی کو بھی انتہائی بے شرمی قرار دے گی لیکن سوال یہ ہے اس کی ابتدا کس نے کی تھی‘

میاں نواز شریف نے 2013ء کے الیکشنز سے پہلے پاکستان مسلم لیگ ق اور پاکستان پیپلز پارٹی کے قومی اسمبلی‘ صوبائی اسمبلیوں اور سینٹ کے 200 لوگ اپنی پارٹی میں شامل کئے تھے‘ حکومت کے سات وزراء ق لیگ سے تعلق رکھتے ہیں‘ پارٹی سے آج لاتعلقی کرنے والے 8 ارکان میں سے پانچ ارکان ماضی میں ق لیگ سے تعلق رکھتے تھے‘ ڈاکٹر رمیش کمار ن لیگ میں شامل ہونے سے پہلے دو پارٹیاں بھگتا چکے تھے‘ زاہد حامد کون ہیں‘ امیر مقام کون ہیں‘ ماروی میمن‘ دانیال عزیز‘ جاوید اخلاص‘ میجر طاہر اقبال‘ جنرل عبدالقادر بلوچ اور سید مشاہد حسین سید یہ کون لوگ ہیں اور آپ نے ان لوگوں کو پارٹی میں کیوں لیا تھا‘ آج اگر یہ لوگ آپ کا ساتھ چھوڑ کر جا رہے ہیں تو یہ آپ کو لوٹے نظر آ رہے ہیں‘ یہ بے شرم ہو گئے ہیں‘ آپ نے جب ان کو لیا تھا تو یہ اس وقت کیا تھے‘کیا یہ کھیل اس وقت بے شرمی بلکہ انتہائی بے شرمی نہیں تھا‘ آپ دیکھ لیجئے گا یہ لوگ کل عمران خان کا ساتھ بھی چھوڑ جائیں گے کیونکہ جو لوگ کسی کو دھوکہ دے کر آتے ہیں وہ دھوکہ دے کر جاتے بھی ہیں‘ یہ لوگ نظریہ ضرورت ہیں‘ جب تک ضرورت رہے گی‘ یہ لوگ آپ کے ساتھ رہیں گے اور جس دن ضرورت پوری نہیں ہو گی یہ اس دن چلے جائیں گے خواہ آپ نواز شریف ہوں‘ آصف علی زرداری ہوں یا پھر عمران خان ہوں۔ ہم آج کے موضوع کی طرف آتے ہیں، کیا یہ لوگ واقعی جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کیلئے پارٹی سے الگ ہوئے اور کیا یہ لوگ نیا صوبہ بنا لیں گے‘ یہ ہمارا آج کا موضوع ہو گا جبکہ میاں نواز شریف نے جو آج کہا ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…