اسلام آبد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت اپنی کتاب میں شوکت عزیز کو بلٹ پروف جیکٹ پہنانے کے حوالے سے ایک دلچسپ واقعہ بیان کرتے ہیں ۔۔ جمالی کے بعد شوکت عزیز کو وزیراعظم نامزد کیا گیا تو قومی اسمبلی کا رکن منتخب کرانے کے لیے اٹک کا حلقہ خالی کرایا گیا فتح جنگ کے قریب ان پر ایک خود کش حملہ ہوا بلٹ پروف گاڑی کی وجہ سے بم حملے میں شوکت عزیز اور میرے بہنوئی میجرطاہر صادق جوان
کے ساتھ گاڑی میں تھے محفوظ رہے لیکن ڈرائیور جاں بحق ہوگیا ، میں اس وقت ملک کا وزیراعظم تھا میرے ملٹری سیکریٹری نے اس حملے سے ایک روزپہلے ہی مجھے بتایا تھا کہ شوکت عزیز کے پاس جو بلٹ پروف گاڑی ہے وہ ایوان صدر کی ہے اور وہ مانگ رہے ہیں ، میں نے اس وقت یہ ہدایت کی تھی کہ گاڑی ابھی انہی کے پاس رہنے دو اور ایوان صدر والوں کو ٹال دواگران سے گاڑی لے لی جاتی تو خدانخواستہ انہیں بھی نقصان ہوسکتا تھا ، خودکش حملے کے بعد شوکت عزیز خوفزدہ ہوگئےتھے ، چوہدری پرویز الہی نےا ن کے حلقے کی میٹنگز کا پنجاب ہائو س میں اہتمام کرایا ، ایک روز پرویز مشرف نے پوچھا کہ شوکت عزیز اپنے حلقے میں کیوں نہیں جارہے تو چوہدری پرویز الہی نے جواب دیا کہ سکیورٹی وجوہات ہیں ، اگلے روز شوکت عزیز کا ان کے حلقے میں بڑا جلسہ منعقد کیا گیا اور صدر پرویز مشرف نے ایک بلٹ پروف جیکٹ انہیں بھجوا دی کہ اسے پہن کر اپنے حلقے میں جاسکیں اور شوکت عزیز بعد میں یہ جیکٹ پہن کر جلسوں میں جاتے رہے ۔