واشنگٹن(این این آئی)عراق میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک بہادر خاتون کا نام بھی سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ ام قصیٰ ایک ایسی دلیر خاتون ہیں جنہوں نے شدت پسند گروپ داعش کے جنگجوؤں کے حملوں سے 58 فوجیوں کی زندگیاں بچانے میں اہم کردار ادا کیا ۔عرب ٹی وی کے مطابق امریکی حکومت نے دنیا بھر میں بہادری کی لازوال داستانیں رقم کرنے والی خواتین کے اعزاز میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔
ان میں عراقی بہادر خاتون علیہ خلف صالح نے داعش کی جانب سے 58 عراقی فوجیوں کی زندگیاں بچائی تھیں۔ 2014ء میں اس واقعے کو سبائیکر قتل عام کا نام دیاگیا ہے۔ اس کارروائی میں داعش کے جنگجوؤں نے 1700 عراقی فوجی موت کے گھاٹ اتار دیے تھے۔ ام قصی کا تعلق عراق کی صلاح الدین گورنری سے ہے۔ داعش نے جب علاقے پرحملہ کیا تو عراقی فوجی جانیں بچانے کے لیے دریا میں کود پڑے۔ ام قصی نے جب دیکھا کہ عراقی فوجیوں کی جانوں کو شدید خطرات لاحق ہیں تو اس نے اپنا اور کئی اقارب کے گھر ان کے لیے کھول دیے۔ چنانچہ فوجی چھوٹے چھوٹے گروپوں کی شکل میں مختلف گھروں میں چھپا دیے گئے۔باسٹھ سالہ ام قصی نے مشرقی تکریت میں اپنے گھرمیں 25 عراقی فوجیوں کو چھپایا اور دیگر ہو دوسرے گھروں میں رکھا گیا۔ بعد میں داعش کے قائم کردہ راستوں پر بہ حفاظت ان کے گھروں کو پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔جب ام اقصی کی خبر سامنے آئی تو اسے تکریت کی بہادر ماں کاخطاب دیاگیا۔ امریکی وزارت خارجہ نے بھی اسے دنیا کی 10 بہادر خواتین میں شامل کیا اور انہیں امریکا میں خصوصی تقریب میں مدعو کیا گیا۔