منگل‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نااہل ایک بارپھر نا اہل ہوگئے ، نواز شریف کی نا اہلی پر تحریک انصاف کاجشن و مٹھائیاں تقسیم، کارکنوں کے بھنگڑے

datetime 21  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) نواز شریف کی پارٹی صدارت سے نا اہلی پر پی ٹی آئی چیئرمین سیکرٹریٹ میں کارکنوں نے جشن منایا ،مٹھائیاں تقسیم کیں اور ایک دوسرے کو مبارکباد دی۔صدر سینٹرل پنجاب تحریک انصاف عبدالعلیم خان نے کارکنوں کو مبارکباد دیتے ہوئے خود مٹھائی تقسیم کی اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نا اہل ایک مرتبہ پھر نا اہل ہو گئے ہیں ،عدالتوں کا فیصلہ ساری قوم کی آواز ہے جس سے ثابت ہو گیا ہے کہ شریف خاندان اب کسی طور بھی عوامی نمائندگی کا اہل نہیں رہا ۔

عبدالعلیم خان نے کہا کہ نواز شریف نے اپنی کرپشن کی طرح نا اہلی کے ریکارڈ بھی توڑ دیے ہیں اور سب سے زیادہ مرتبہ نا اہل ہوکر ثابت کر دیا ہے کہ اب ان کا سیاسی بوریا بستر ہمیشہ کیلئے گول ہو گیا ہے ،سابق اراکین اسمبلی میاں خالداور آجاسم شریف کے علاوہ جمشید بٹ ،ارشد ساہی ،فرخ جاوید مون ، شیخ عامر ،لکی خان اور رانا ثاقب بھی موجود تھے ۔عبدالعلیم خان نے کارکنوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ نوازلیگ نے اپنے کارکنوں کو شرمندگی کی اتھاہ گہرائیوں میں دھکیل دیا ہے ،نواز شریف نے اپنی ذات کیلئے پاکستان کے آئین کا مذاق بنوایا ،انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کا عدلیہ پر اعتماد بحال ہوا، آج کا دن تاریخی ہے ، شق کالعدم نہیں ہوئی بلکہ عدلیہ نے چوروں کا آئینی رستہ بند کر دیا ہے ۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ 62,63 پر پورا نہ اترنے والا شخص پارٹی صدارت کا عہدہ نہیں رکھ سکتا، اس کے ساتھ ہی نوازشریف کی جانب سے بطور پارٹی صدر کی جانے والی سینٹ کے امیدواروں کی نامزدگیاں بھی کالعدم قرار دے دی گئی ہیں جس کے ساتھ ہی نوازشریف کے بطور پارٹی صدر کیے گئے تمام اقدامات کو کالعدم قرار دے دیاگیا ہے، سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ سابق وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف پارٹی صدارت کیلئے بھی نا اہل ہوگئے ہیں، سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کی صدارت سے نااہل قرار دیتے ہوئے ان کی جانب سے ماضی میں کیے گئے تمام فیصلوں کو بھی کالعدم قرار دے دیا ہے۔

فیصلے میں نواز شریف کی جانب سے جاری کیے گئے تمام سینٹ ٹکٹ بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا اپنے فیصلے میں کہنا تھا کہ کوئی بھی نااہل شخص پارٹی کا سربراہ نہیں بن سکتا۔ چیف جسٹس نے اپنے فیصلے میں کہا کہ طاقت کا سرچشمہ صرف اللہ تعالیٰ کی ذات ہے، عوام اپنی طاقت کا استعمال عوامی نمائندوں کے ذریعے کرتے ہیں۔ آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہ اترنے والا پارٹی صدارت بھی نہیں کر سکتا۔ آرٹیکل 17 سیاسی جماعت بنانے کا حق دیتا ہے

جس میں بھی قانونی شرائط موجود ہیں۔ واضح رہے کہ آج سپریم کورٹ نے الیکشن ایکٹ 2017ء کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت مکمل کی، اس موقع پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ کسی پارلیمینٹرین کو چور اچکا نہیں کہا، الحمد اللہ ہمارے لیڈر اچھے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا پارٹی سربراہ کا عہدہ انتہائی اہم ہوتا ہے۔ لوگ اپنے لیڈر کے لیے جان قربان کرنے کے لیے تیار ہوتے ہیں، ہمارے کلچر میں سیاسی جماعت کے سربراہ کی بڑی اہمیت ہے۔اس فیصلے کے بعد سینٹ کے انتخابات معطل کر دیے گئے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…