پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

زینب کو کیوں اور کیسے بچاؤں!۔۔۔ جس ایس ایچ او کے پاس زینب کے گھر والے ایف آئی آر درج کروانے جاتے رہے وہ شخص کون نکلا؟ ایسی حقیقت جو پنجاب حکومت کو شرم سے پانی پانی کر دے گی

datetime 11  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قصور (مانیٹرنگ ڈیسک) ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام کے میزبان نے اینکر اقرار الحسن سے جب سوال کیا کہ وہ اس وقت کہاں ہیں تو اس کے جواب میں اقرار الحسن نے کہا کہ میں اس وقت زینب کے گھر کے سامنے ہوں جو اس وقت منوں مٹی کے نیچے دفن ہے، اقرار الحسن نے کہا کہ میرے دائیں جانب گلی میں اس بچی کی لاش کو پھینکا گیا تھا اور حیران کن بات یہ ہے کہ میرے دائیں جانب مجھ سے چند قدم کے فاصلے پر اسی ایریے سے بچی

کو اغوا کیا گیا اور یہی کہیں اس بچی کو پانچ سے چھ دن رکھا گیا یا قریب کہیں رکھا گیا اور پھر یہیں پچھلی گلی میں قتل کرکے پھینک دیا گیا اور جس جیو فینسنگ اور جس ڈی این اے ٹیسٹنگ اور جن پانچ سو لوگوں کی تفتیش کا صبح سے ڈھنڈورا پیٹا جا رہا ہے، وہ قاتل تو ان دو گلیوں میں ہی جھل دے رہا تھا، قاتل ایک گلی سے بچی کو اٹھاتا ہے اور پھر پانچ چھ دن بعد دوسرے گلی میں قتل کر دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملزم کیسے ناک کے نیچے سے بچی کو اغوا کر کے لے گیا اور پھر گھر کے کچھ پاس ہی بچی کی لاش بھی پھینک گیا اور کسی کو علم تک نہ ہوا، یہاں تک کہ پولیس بھی بے خبر رہی۔ اقرار الحسن نے کہا کہ ثناء بچہ صاحبہ بھی یہ ذرا غور سے سنیں ، یہاں سے قریب ہی گنڈاسنگھ کا تھانہ ہے وہاں پر ایک ایس ایچ تعینات تھا جو پچیس ہزار رشوت لے رہا تھا، ہم نے اسے رنگے ہاتھوں پکڑا تھا، اس وقت کے ڈی پی او نے اسے معطل کیا تھا، آج جس علاقے میں زینب قتل ہوئی ہے اس تھانے میں وہی ایس ایچ او تعینات تھا، وہ کیسے زینب کے قاتلوں کو پکڑ سکتا تھا، یہ ایس ایچ او جعلی ایف آئی آر درج کرنے کے پچیس ہزار روپے وصول کرتاتھا۔ 25 ہزار روپے لینے والے آدمی سے کیا توقع کی جا سکتی ہے کہ وہ زینب کو کیسے اور کہاں سے بچاتا؟ یہی پنجاب پولیس ہے جب ایک بچی سے اجتماعی زیادتی ہوئی، اس سے پولیس نے پیسے مانگ لیے، اس کے بھائی کو روزانہ دودھ پتی اور چائے منگوانے پر لگا دیا گیا۔ جب اس کی ایف آئی آر کاٹی گئی تو مٹھائی کا تقاضا کر دیا گیا، جس پنجاب پولیس کی یہ حالت ہے اس سے ہم کیسے توقع کر سکتے ہیں کہ وہ کسی کی بچی کو انصاف دلائے گی۔

موضوعات:



کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…