اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان پر بھارت اور امریکہ سرجیکل سٹرائیک کر سکتے ہیں، تفصیلات کے مطابق امریکہ نے ایٹمی دھماکے نہ کرنے کے لیے شمالی کوریا پر بہت زیادہ دباؤ ڈالا مگر امریکہ اس میں کامیابی حاصل نہ کر سکا شمالی کوریا سے منہ کی کھانے کے بعد اب امریکہ کا رخ پاکستان کی طرف ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ انٹرنیشنل میڈیا کے حوالے سے ایک موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اعلیٰ ترین سطح سے آنے والی
امریکی دھمکیوں اور افغانستان سے حاصل انٹیلی جنس معلومات پاکستان کے خلاف ایک بڑی سازش کی تصدیق کر رہی ہیں، اب امریکہ اپنی افغانستان میں ہونے والی شکست کا بدلہ پاکستان سے لینا چاہتے ہے جب سے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ بنے ہیں امریکی حکام کا پاکستان پر مسلسل دباؤ ہے کہ وہ اب افغانستان جنگ کا بوجھ بھی اٹھائے، لیکن ان کے بار بار ڈومور کے جواب میں پاکستان کا کہنا ہے کہ ہم نے بہت کچھ کر لیا اب نومور، پاکستان کے اس جواب پر امریکی انتظامیہ سخت ناراض اور مشتعل ہے، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ تنازعات کی وجہ سے امریکہ میں اپنی کم ہوتی ہوئی مقبولیت کے باعث بھی ٹرمپ ایک نیا محاذ کھولنا چاہتے ہیں، اخبار کی رپورٹ میں کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے معاملے پر ناکامی کے بعد ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان کو اپنا ہدف بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے، امریکی اسٹیبلشمنٹ بھی اس وقت وائٹ ہاؤس کا ساتھ دے رہی ہے کیونکہ اسے بھی افغان جنگ میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ رپورٹ میں کہنا ہے کہ افغانستان پہنچنے والے اضافی 4 ہزار امریکی فوجیوں میں خصوصی ٹرینر بھی ہیں جو داعش اور ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کو تربیت دے رہے ہیں، اس کے علاوہ امریکہ ڈرون حملوں کا دائرہ کار بھی وسیع کرنے کی کوشش میں ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈرون حملوں کا ہدف بلوچستان میں سی پیک کا روٹ بھی ہو سکتا ہے، اس کے جواب میں پاکستانی حکام نے امریکہ کی طرف سے ممکنہ مہم جوئی کا
جواب دینے کے لیے اپنی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ واضح رہے کہ پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل سہیل امان پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ حملہ آور ڈرون کو گرایا جائے گا۔ دوسری جانب افغانستان سے دہشت گردوں کا داخلہ روکنے کیلئے سرحدوں کی نگرانی بھی سخت کر دی گئی ہے۔ اس تمام تر صورتحال سے تو ایسا لگتا ہے کہ امریکہ نے اب پاکستان کو نشانہ بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس حوالے سے امریکہ کو بھارت اور اسرائیل کا تعاون بھی حاصل ہو گا۔