اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ملک بھر کی جیلوں میں گنجائش سے کئی گنازائد قیدی رکھے گئے ہیں جبکہ جیلوں میں سزائے موت کے منتظر قیدیوں اور غیر ملکی قیدیوں کی تعداد میں کمی آئی ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق تازہ اعدادوشمار میں تمام صوبوں کی جیلوں میں قیدیوں کی گنجائش 55828ہے ،جیلوں میں 17 93 خواتین اور54035 مردوں کی گنجائش موجود ہے، تاہم 82591قیدی رکھے گئے ہیں ،خواتین گنجائش سے
کم1442جبکہ مرد قیدی گنجائش سے کہیں زیادہ ہیں،54035مرد قیدیوں کی جگہ 81149قیدی رکھے گئے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سزائے موت کے منتظرقیدیوں کی تعداد5ہزارتک جاپہنچی جبکہ 4 صوبوں میں قید غیرملکی قیدیوں کی تعداد 1117 ہوگئی ہے، جن میں 11خواتین اور1106مرد قیدی شامل ہیں ، چاروں صوبوں کی جیلوں میں4993قیدی سزائے موت کے منتظرہیں جن میں 40خواتین اور4953مردشامل ہیں ، دستیاب دستاویزات کے مطابق پنجاب میں 4193سندھ میں 524خیبر پختونخوامیں 204جبکہ بلوچستان میں 72قیدی سزائے موت کے منتظر ہیں جن میں 40خواتین 4953مردشامل ہیں۔ تازہ اعداوشمارکے مطابق مجموعی طور پر 52920قیدیوں کے مقدمات زیر سماعت ہیں جن میں 969خواتین،50864مرداور34کم عمر قیدی شامل ہیں۔ مختلف نوعیت کے مقدمات میں سزایافتہ قیدیوں کی تعداد23847ہے جن میں 468خواتین جبکہ21795مرداور116کم عمر قیدی ہیں۔تازہ اعداوو شمار کے مطابق ملک بھر کی جیلوں میں گنجائش سے کہیں زیادہ قیدی موجود ہونے کے حوالے سے پنجاب کی جیلیں پہلے صوبہ سندھ کی جیلیں دوسرے جبکہ خیبر پختونخواکی جیلوں کاتیسرا نمبر ہے ۔ اور بلوچستان کی جیلیں سب سے کم اضافی قیدی رکھنے والی جیلوں میں شامل ہیں۔رواں سال فروری میں ملک میں سزائے موت کے منتظرقیدیوں کی مجموعی تعداد5ہزار 5سوسے زائد تھی جن میں 45خواتین بھی شامل تھیں،
پنجاب سزائے موت کے منتظر قیدیوں کی تعداد4628، سندھ میں502، بلوچستان میں106 اور خیبر پختونخوامیں سزائے موت کے منتظر قیدیوں کی تعداد 273,تھی۔اب یہ تعدادکم ہوکر4993ہوگئی ہے۔اعداوشمارکے مطابق سب سے زیادہ غیرملکی قیدی سندھ811 میں جبکہ سب سے کم غیر ملکی 2قیدی خیبرپختونخوا کی جیلوں میں قید ہیں ،غیرملکی قیدیوں کے حوالے سے پنجاب میں255 بلوچستان میں49غیر ملکی قید ہیں جن میں11خواتین شامل ہیں ۔یاد رہے کہ فروری 2017میں مجموعی طور پر1659غیرملکی قیدی موجود تھے جن میں 67خواتین قیدی بھی شامل تھیں۔اس تعداد میں بھی کمی آئی ہے۔