شیخوپورہ (مانیٹرنگ ڈیسک) شیخوپورہ میں پولیس کانسٹیبل کو شادی میں قانون کے اخترام پر عمل نہ کروانا مہنگا پڑ گیا،دولہاکانسٹیبل کو دلہن کو گھر لانے سے پہلے ہی پیٹی بندھ بھائیوں نے اٹھاکرباپ سمیت حوالات میں لاکر بند کردیا،بتایا گیا ہے کہ تھانہ صدر شیخوپورہ کے نواحی گاؤں جھبراں میں پولیس کانسٹیبل کی شادی میں شمولیت کے لیے آنیو الے دوستوں نے خود کو قانون کے رکھوالے کی شادی میں ھوائی فائرنگ کرکے اپنا لوہا منوانے کی
کوشش کی ،جسکاخمیازہ دولہا کو والد سمیت گرفتاری پر بھگتناپڑ گیا،دلہاپولیس کانسٹیبل غلام سبحانی لاہور سے خوش وخرم دوستوں کے ہمراہ جھبراں گاؤں میں جب پہنچاتو بے لگام دوستوں نے یارکی شادی میں بھنگڑئے ڈالتے ہوئے ھوائی فائرنگ شروع کردی قانون کے رکھوالے کی شادی میں ہونے والی ھوائی فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی ڈی پی او شیخوپورہ سرفراز احمد خان ورک کے حکم پر ایس ایچ او تھانہ صدر پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ جب گاؤں میں داخل ہوئے تو پولیس کی گاڑیوں کوبارات کی جانب آتا دیکھ کرفائرنگ کرنے والے باراتی فرار ہوگئے ،جبکہ پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے تھانہ ٹاؤن شپ لاہور کے ملازم دلہا غلام سبحانی اوراسکے والد کو گرفتارکرکے تھانہ صدر شیخوپورہ کی حوالات میں بند کردیا ،ڈی پی او شیخوپورہ سرفراز احمد خان ورک نے وہ کردکھایا جو شیخوپورہ کی تاریخ میں بھی کوئی پولیس آفیسر نہ کرسکا ،پنجاب پولیس کے جوانوں نے اپنے پیٹی بندھ بھائیو کو قانون سے بالاتر ہونے کی بناء پر گرفتارکرکے مقدمہ درج کرلیاہے ،ڈی پی اوشیخوپورہ سرفراز احمد خان ورک کا کہنا ہے کہ قانون سب کے لیے برابر ہے ،پنجاب پولیس میں بھرتی ہوکر حلف کے دوران ناجائز کاموں کی روک تھام اورقانون شکنوں کے خلاف فرائض کی ادائیگی کا کیا گیا وعدہ خود ہی بھول گئے تھے جن کو خوشی کے موقعہ پر گرفتار کرکے سبق یاد کروایا ہے کہ قانون شکن نہیں قانون کا محافظ بننا ہے۔