اسلام آباد(آن لائن)سندھ سے تعلق رکھنے والے جوڑے نے پسند کی شادی پر قتل کیے جانے کے خوف سے وفاق میں پناہ لے لی ہے ۔اہل علاقہ نے روایت کے مطابق جرگہ کے ذریعہ جوڑے کو سزائے موت کے احکامات دیکر ڈیتھ وارنٹ جاری کرا دئیے،متاثرہ جوڑے نے جیف جسٹس آف پاکستان اور آرمی چیف سے انصاف دلانے کی اپیل کردی ہے ۔بدھ کے روز آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے تحصیل گھمبٹ خیرپور کی
رہائشی امانہ اور محمداسحاق نے بتایا کہ اپریل 2017میں ہم نے پسند کی شادی کی اور اپنے گھر میں ہنسی خوشی زندگی گزارنے لگ گئے ،چند ماہ بعد لڑکی کے گھروالوں نے مسلح افراد کے ساتھ ملکر بیٹی کے گھر حملہ کر کے ہمیں شدید زخمی کر دیا اور قتل کرنے کی دھمکیاں دی گئیں تاہم اس موقع پرگاؤں کے افراد خبر ملنے پر گھروں سے نکل آئے اور مسلح افراد فرار ہوگئے ،اس حوالے سے ہم نے تھانہ گھمبٹ سے رجوع کیا لیکن تھانہ کے ایس ایچ او نے ہمارا مقدمہ درج کرنے کی بجائے الٹا میرے والد سمیت دو بھائیوں پر مقدمہ درج کردیا اور میرا ایک بھائی اس وقت بھی پولیس کی حراست میں ہے جسے نہ تو عدالت میں پیش کیا جارہا ہے اور نہ ہی رہا کیا جارہا ہے انہوں نے بتایا کہ اس واقعہ کے بعد ہم نے مخالفین کے خلاف اندراج مقدمہ کیلئے عدالت سے رجوع کیا ہے ،ہمیں خدشہ ہے کہ ہماری کاری کردیاجائیگا اورا س سلسلے میں پیپلز پارٹی کا مقامی ایم پی اے بھی مخالفین کا ساتھ دے رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس کی ناانصافیوں کیخلاف مجبوراً اسلام آباد پریس کلب کے سامنے بیٹھے ہیں تاکہ اعلی عدالیہ اور آرمی چیف تک میری آواز پہنچ سکے اور وہ ہمیں انصاف دلوائیں ۔ لڑکی نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستا ن اگر از خود نوٹس لیکر ہمارے معاملہ کو سلجھا دیں تو تاحیات ان کے لیے دعاگو رہیں گے ،دوسری جانب انہوں نے الزام لگایا ہے کہ ڈی ایس پی ،ایس پی اور دیگر پولیس افسران نے بااثر افراد کا ساتھ دے رہے ہیں ۔