لاہور( این این آئی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نااہل شخص کے پارٹی سربراہ بننے کے قانون کو پارلیمنٹ کی بے توقیری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک شخص کیلئے ترمیم اچھی روایات نہیں ،ایسی ترامیم دیرپا نہیں ہوتیں ان سے پارلیمنٹ کا قد چھوٹا ہوتا ہے، انتخابی اصلاحات بل کے معاملے پر پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کے سینیٹ میں کردار کی
تحقیقات ہونی چاہئیں، دونوں جماعتوں نے اپنی غلطی کو چھپانے کے لئے قومی اسمبلی میں احتجاج کیا ۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ ہم (ن)لیگ کا ڈٹ کر مقابلا کرتے ہیں اور پارلیمنٹ کے دائرے کو نہیں چھوڑتے۔یہ پارلیمنٹ کسی جنرل کے الیکشن کی نہیں کسی جنرل کی وردی کے سائے والی پارلیمنٹ نہیں ہم اس کا تقدس پامال نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمن نیب کی تقرری کی مشاورت سے رک نہیں سکتا کیونکہ 8اکتوبر تک اس پراسس کو مکمل کرنا ہے ۔ پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم سے رابطے کئے لیکن انہوں نے نام نہیں دئیے،پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم دونوں مجھے ہٹانے میں مشغول ہیں۔ انہوںنے کہا کہ پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم والے اس لئے نام نہیں دے رہے کیوں کہ وہ مجھے مانتے ہی نہیں، انہیں اس بات کا احساس ہے کس منہ سے چیئرمن نیب کیلئے نام دیں اس لئے وہ کترا رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ایک شخص کیلئے ترمیم اچھی روایات نہیں ،ایسی ترامیم دیرپا نہیں ہوتیں ان سے پارلیمنٹ کا قد چھوٹا ہوتا ہے۔اس طرح کے اقدامات کے خطرناک نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ انتخابی اصلاحات بل کے معاملے پر پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کے سینیٹ میں کردار کی تحقیقات ہونی چاہئیں ۔ دونوں نے اپنی غلطی کو چھپانے کے لئے قومی اسمبلی میں احتجاج کیا ۔