جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

پاکستان کو اسامہ کی موجودگی کا علم تھا اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی ثبوت ہیں،کیمرون منٹر

datetime 16  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان کے لئے امریکا کے سابق سفیر کیمرون منٹر کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اسامہ بن لادن کی موجودگی کا ‘شاید’ علم نہیں تھا اور اس حوالے کوئی ثبوت بھی موجود نہیں ہیں۔یہاں یو سی ایل اے لسکن اسکول برائے پبلک افیئرز میں پاکستان اورامریکا کے تعلقات پر بات چیت کرتے ہوئے سابق امریکی سفیر نے سال 2011ء کے بارے میں کہا کہ ‘پاکستان میں امریکی سفیر کی حیثیت سے یہ ایک ہولناک سال ثابت ہوا’۔انھوں نے کہا کہ پاکستان میں مختلف واقعات اس وقت رونما ہوئے جب ریچرڈ ہالبروک کے پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں بہتری کے لائحہ عمل پر کام کیا جارہا تھا۔سابق امریکی سفیر نے کہا کہ رایمنڈ ڈیوس کی رہائی کے فوری بعد پاکستان کے قبائلی علاقوں میں کیا جانے والا ڈرون حملے کا وقت انتہائی نا مناسب تھا۔انھوں نے کہا کہ جب دونوں ممالک کے درمیان سفارتی سطح پر ‘تعلقات کے متاثر’ ہونے کی وجوہات کی نشان دہی کی جارہی تھی تو اس دوران ایبٹ آباد کا واقع پیش آگیا۔سابق امریکی سفیر نے کہا کہ شاید پاکستان اسامہ بن لادن کی ایبٹ آباد کے کمپانڈ میں موجودگی کے حوالے سے بے خبر تھا۔انھوں نے کہا کہ مذکورہ آپریشن نے ایک بار پھر دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور بہتر تعلقات کو مشکل بنا دیا تھا۔سابق امریکی سفیر نے کہا کہ اس وقت دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری آچکی ہے۔انھوں نے کہا کہ افغانستان پالیسیز کو پاکستان کی نظر سے دیکھنا ایک مشکل عمل ہے۔کیمرون نے کہا کہ صرف 5 فیصد پاکستانی امریکا کو پسندیدہ ملک قرار دیتے ہیں جو دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں سب سے کم ہے جبکہ حالیہ ہونے والے ایک سروے کے مطابق 90 فیصد لوگ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بہتری دیکھنا چاہتے ہیں۔واضح رہے کہ ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی موجودگی کے حوالے سے امریکا کی جانب سے کیا جانے والا آپریشن پاکستان میں سی آئی اے کے ایک کنٹریکٹر رائمنڈ ڈیوس کی رہائی کے چھ ہفتوں بعد پیش آیا تھا.اس پر الزام تھا کہ اس نے دو پاکستانی نوجوانوں کو فائرنگ کرکے قتل کیا ہے اور اس کی رہائی ورثہ کو رقم کی ادائیگی کے بعد عمل میں آئی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…