سان فرانسسکو(نیوزڈیسک)ہمارے مذہب نے ہمیں دوسروں کے ساتھ حسن سلوک کا درس دیا ہے لیکن اب سائنس بھی مان گئی ہے کہ اگر انسان دوسروں کے ساتھ اچھا سلوک کرے اور ان سے خوش اخلاقی سے پیش آئے تو وہ دل کے امراض سے دور رہ کر تندرست زندگی گزار سکتا ہے۔
حال ہی میں کی گئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جن دل کے مریضوں نے دوسروں کے ساتھ اچھاسلوک کیا اور انہیں وقتاًفوقتاًشکریہ اداکرتے رہے ان کی ذہنی اور جسمانی حالت دیگر لوگوں کی نسبت نہت تیزی سے بہتر ہوئی۔اس تحقیق میں ان مرد و خواتین کو شامل کیا گیا جو دوسری درجے کی دل کی تکلیف میں مبتلا تھے ۔اس تکلیف میں لوگوں دل کا دورہ تو پڑتا ہے جس سے ان کا دل کمزور ہوجاتا ہے لیکن ان میں ہارٹ کے مکمل فیل ہونے کی سٹیج نہیں آئی ہوتی یعنی ابھی وہ سانس کے پھول جانے اور تھکان کی شکایت میں مبتلا نہیں ہوتے۔ماہرین کا کہنا ہے یہ انتہائی ضروری ہے کہ دوسرے درجے کو تیسرے درجے کی جانب جانے سے روکا جائے جس میں موت واقع ہونے کے امکانات پانچ گنا زیادہ ہوجاتے ہیں۔ تحقیق میں 186افراد کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا جن میں سے ایک کو کہا گیا کہ وہ کسی کے کام کرنے پر اس کا شکریہ ادا کریں اور خوش رہیں جبکہ دوسرے گروہ کو کوئی ایسی بات نہ کہیں، جبکہ دونوں گروپوں کو ان کی ادویات معمول کے مطابق دی گئیں۔ یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کے تحقیق کار پروفیسر پال ملز کا کہنا ہے کہ دوسروں کا شکریہ ادا کرنے کی وجہ سے ان مریضوں کا موڈ خوشگوار رہا جس کی وجہ سے وہ بہتر سونے، کم تھکان اور کم دباﺅ کا شکار ہوئے اور ان کی حالت ان لوگوں کی نسبت بہت بہتر رہی جو یہ کام نہیں کررہے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ لوگوں کا شکریہ ادا کرنے سے دل خوش اور مضبوط رہتا ہے لہذا ہم سب کو بھی یہ عادت اپنانی چاہیے۔
اسلام کی ایک اور بات سائنس بھی مان گئی ہے، دنیا کو عمل کرنے کا مشورہ دے دیا
15
اپریل 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں