اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

سلمان بٹ دوبارہ پاکستان کی نمائندگی کے خواہش مند

datetime 14  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

 

اسلام آباد(نیوزڈیسک )پاکستان کے سابق کپتان اور اسپاٹ فکسنگ کے باعث پابندی کے شکار سلمان بٹ نے ایک بار پھر گرین شرٹس کی نمائندگی کی خواہش ظاہر کی ہے۔2010ءمیں انگلینڈ کے خلاف لارڈز ٹیسٹ میں رقم کے عوض جان بوجھ کر نو بال کروانے پر اس وقت کے قومی ٹیم کپتان سلمان بٹ، محمد عامر اور محمد ا?صف پر پابندی عائد کی گئی تھی۔سلمان بٹ کو دس، آصف کو سات جبکہ عامر کو پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی، تینوں کھلاڑیوں نے برطانیہ میں جیل میں بھی وقت گزارا۔تاہم سلمان بٹ اپنے اس کیے پر شرمندہ ہیں اور وہ کرکٹ میں ایک بار پھر پاکستان کی نمائندگی کرنے کے خواہش مند ہیں۔انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ جو کچھ ہوا وہ نئی نسل میں منتقل نہیں ہونا چاہیے اور ‘ہمیں انہیں یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ زندگی میں شارٹ کٹ اور ایسے لوگوں سے بچیں جو آپ کو غلط کام کے لیے اکسانے کی کوشش کریں’۔انہوں نے کہا کہ ‘ہم کسی ایک شخص کو ذمہ دار نہیں ٹھہرا سکتے، یہ نہیں کہہ سکتے کہ سب کچھ ایک ہی شخص نے کیا، جو کوئی بھی اس میں ملوث تھا وہ غلط تھا، ہم سب انسان ہیں اور ہم سب غلطی کرتے ہیں’۔یاد رہے کہ اسپاٹ فکسنگ میں سب سے پہلے محمد عامر نے جرم کا اعتراف کیا جبکہ آصف اور سلمان بٹ ایک عرصے تک خود کو بے قصور ثابت کرنے پر مصر تھے۔تاہم آئی سی سی تحقیقات کے بعد آصف اور پھر سلمان بٹ نے بھی جرم کا اعتراف کر لیا۔سلمان بٹ نے کہا کہ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ آپ کو اپنے کیے پر شرمندگی ہو، آپ واپس آئیں، اپنی غلطی تسلیم کریں اور آگے بڑھتے ہوئے اس بات کا ادراک کریں کہ آپ دوسروں کو اس تکلیف سے گزرتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہیں گے جس سے آپ گزر چکے ہیں۔جرم کے اعتراف کے بعد سے عامر ایک عرصے تک آئی سی سی کے انٹی کرپشن یونٹ کے ساتھ کام کرنے کے ساتھ ساتھ تربیت بھی لیتے رہے لیکن آصف اور سلمان بٹ ایسے کسی بھی عمل کا حصہ نہیں رہے۔

یہی وجہ ہے ائی سی سی نے پانچ سالہ پابندی ختم نہ ہونے کے باوجود عامر کو ڈومیسٹک کرکٹ میں واپسی کی اجازت دے دی تھی جہاں وہ گریڈ ٹو کرکٹ کھیل رہے ہیں لیکن ائی سی سی سے عدم تعاون کی وجہ سے انہیں کرکٹ کھیلنے کی پابندی ملنے کا امکان انتہائی معدوم ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…