ٹوکیو(این این آئی)جاپان نے شمالی کوریا کی جانب سے ہائیڈروجن بم کے تجربے کی دھمکی پر شدید تشویش ظاہر کی ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جاپانی وزیر دفاع نے خدشے کا اظہار کیاکہ شمالی کوریا اس تجربے کے لیے جاپانی فضائی حدود بھی استعمال کر سکتا ہے۔ ان کے بقول
پیانگ یانگ کے پاس درمیانے درجے کے بیلسٹک میزائل پر ہائیڈروجن بم نصب کرنے کی صلاحیت بھی ہے۔ اس قبل بھی شمالی کوریا نے بیلسٹک میزائل ٹیسٹ کرنے کے لیے شمالی جاپانی جزیرہ ہوکائیڈو کی بالائی فضا استعمال کی تھی۔ شمالی کوریائی وزیر خارجہ نے امکان ظاہر کیا ہے کہ یہ تجربہ بحر الکاہل کے اوپر سے کیا جا سکتا ہے۔ اس اعلان کے بعد جزیرہ نما کوریا اور مشرق بعید کے ممالک میں پیدا شدہ بحران مزید سنگین صورت اختیار کر گیا ہے۔دریں اثناء صدارتی حکم نامے سے امریکی وزارت خزانہ کو کوریائی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے نیوکلیئر پروگرام کو محدود کرنے کے لیے نئی پابندیوں کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیئے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق صدارتی حکم نامے سے امریکی وزارت خزانہ کو کوریائی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کی اجازت دی گئی ہے تاکہ پیانگ یانگ کو اس کے
ایٹمی میزائل پروگرام سے روکا جا سکے۔ نیویارک میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ شمالی کوریا کا ایٹمی پروگرام عالمی امن کے لیے تباہ کن ہے۔ کسی شخص، کمپنی یا مالیاتی ادارے کو شمالی کوریا کے ساتھ کاروبار کی اجازت نہیں ہو گی۔ امریکی صدر کی سختی کی وجہ شمالی کوریا
کا ایٹمی پروگرام ہے، جو بار بار انتباہ کے باوجود بند نہیں کیا گیا۔