جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

بھارت کے ’’ریپ گرو‘‘ کے شاہانہ محلات

datetime 8  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت کے گرو گرمیت رام رحیم کے محلات جہاں وہ مغلیہ شہنشاہوں کی سی شان و شوکت سے رہتے تھے۔ وہ آج کل ریپ کے جرم میں جیل میں ہیں۔یاد رہے کہ اس سے پہلے بھار ت میں نام نہاد پیر گرو گرمیت سنگھ کے ہاتھوں ریپ کا نشانہ بننے والی 2خواتین پیروکار نے سی بی آئی ججوں کے سامنے اپنے بیانات میں اہم انکشاف کئے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ریپ کا شکار بننے والی عورتوں نے اپنے بیانات میں انکشاف کیا کہ گرو گرمیت سنگھ نے خواتین کو ریپ کا نشانہ بنانے کیلئے خفیہ

سرنگ میں ایک کمرہ بنا رکھا تھا۔ اس خفیہ سرنگ میں گرمیت سنگھ کا ذاتی کمرہ تھاجہاں کسی اور کو جانے کی اجازت نہ تھی۔ اخبار ”ٹائمز آف انڈیا “کی ایک رپورٹ کے مطابق انہوںنے خواتین پیروکاروں کیجانب سے ریکارڈ کرائے گئے بیانات پر مبنی دستاویزات حاصل کر لی ہیں جن میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ گرمیت سنگھ کے ڈیرہ سچا سودا پر ریپ کیلئے پتا جی کی معافی کی اصطلاح استعمال کی جاتی تھی۔۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خفیہ سرنگ میں موجود گرو گرمیت سنگھ کے کمرے کی نگرانی کیلئے صرف خواتین شاگردوں کو ہی تعینات کیا جاتا تھا اور یہ ریپ کیلئے معافی کا کوڈ ورڈ استعمال کرتی تھیں۔28 فروری 2009کو عصمت دری سے بچنے والی ہریانا کے علاقے یامونا نگر کی رہائشی نے سی بی آئی کے جج اے کے ورما کو بتایا کہ اس نے جولائی 1999سے ڈیرہ میں رہنا شروع کیا اور اس کی وجہ اس کا بھائی تھا جسے مبینہ طور پر اپنی بہن کیلئے انصاف مانگنے پر قتل کر دیا گیا تھا۔اس نے بتایا کہ مجھے اس وقت کچھ بھی سمجھ نہیں آیا جب دیگر شاگردوں نے مجھ سے پوچھنا شروع کیا کہ کیا مجھے پتا جی کی معافی مل گئی ہے، اور جب 28 اور 29 اگست 1999کی درمیانی شب گرو گرمیت نے مجھے ریپ کا نشانہ بنایا تو مجھے علم ہوا کہ وہ کیا بات کرتی تھیں۔بات یہاں تک ہی نہیں بلکہ گرو گرمیت سنگھ نے اپنی کرنسی بھی جاری کی ہوئی تھی۔ جبکہ اس وقت بھی گرو گرمیت کے ایک ہزار ایکڑ پر مشتمل آشرم’’ڈیرہ سچاسودا‘‘میں دو لاکھ سے زائد چیلے موجود ہیں جن میں عورتیں بھی شامل ہیں۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…