اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اگلے دس سال میں مقبوضہ کشمیر آزاد ہو جائے گا، سابق بھارتی مذاکرات برائے مقبوضہ کشمیر پروفیسر رادھا کمار نے مودی سرکار کو کشمیریوں کی جدوجہد آزادی میں تیزی بارے خبر سنا کر چونکا دیا۔ تفصیلات کے مطابق نئی دہلی میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سابق بھارتی مذاکرات کار برائے مقبوضہ کشمیر اور سول سوسائٹی کی رکن پروفیسر رادھا کمار نے کہا کہ اگر مسئلے کو
حل کرنے کے لیے سنجیدہ کوششیں نہ کی گئیں تو بھارت اگلے 10 برس کے دوران کشمیر کو کھو سکتا ہے جبکہ دوسری جانب برہان وانی کی پہلی برسی قریب آتے ہی بھارت قابض فوج نے حریت پسند رہنمائوں کو نـظر بند کر دیا ہے اور وادی میں موبائل سروس بھی معطل کر دی گئی ہے جبکہ سری نگر اور دیگر اضلاع میں 21ہزار اضافی اہلکار بھی تعینات کر دئیے گئے ہیں۔قابض فوج کی وحشیانہ فائرنگ سے زخمی کشمیریوں سے ہسپتال بھر چکے ہیں ۔ کشمیر میں بڑھتے ہوئے بھارتی قابض فوج کے مظالم کو دیکھتے ہوئے باضمیر فوجیوں نے بھی علم بغاوت بلند کرنا شروع کر دیا ہے اور تازہ واقعہ میں ظہور احمد ٹھوکر نامی بھارتی فوجی اہلکار منحرف ہو کر اسلحہ سمیت مجاہدین سے جا ملا ہے جبکہ حزب المجاہدین کے سابق کشمیری کمانڈر نے مجاہدین کی بھرتی کا بھی اعلان کر دیا۔ برہان وانی کی برسی کے موقع پر معروف کشمیری حریت رہنما شبیر شاہ نے برہانی وانی کو تمغہ جرأت دینے کا اعلان کر دیا ہے۔