بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

بچوں کی حفاظتی ویکسینیشن کو نجی شعبے میں دینے کا فیصلہ

datetime 29  مارچ‬‮  2015 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک)حکومت سندھ نے مرحلہ وار محکمہ صحت کو نجی شعبے میں دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
محکمے کے جاری مختلف صحت پروگراموں کو بتدریج غیر سرکاری تنظیموں کے حوالے کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے،عالمی اداروں کی جانب سے انسداد پولیو مہم پر تحفظات کے نتیجے میں صوبائی حکومت نے ابتدائی طور پر سندھ کے 2 اضلاع میں توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات ( ای پی ائی) بھی من پسند نجی ادارے کودیے جانے کی منظوری دیدی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق حکومت سندھ نے بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام (ای پی ا ئی)کو نجی شعبے میں دینے کے لیے پہلے ہی سندھ کے2 اضلاع دادو اور بدین کے بچوں کو پولیو سمیت دیگر حفاظتی ٹیکہ جات لگانے اور ویکسین پلانے کے لیے پیپلز پرائمری ہیلتھ اینشیٹو (پی پی ایچ ا ئی)کودینے کاعندیہ دیا ہے۔واضح رہے کہ حکومت سندھ نے اندرون سندھ کے بنیادی صحت کے مراکزکو پی پی ایچ ائی کے حوالے کررکھا ہے ، محکمہ صحت کے افسران کے مطابق غیر سرکاری تنظیم پی پی ایچ ائی کوحکومت نے اندرون سندھ کے 1137صحت مراکز حوالے کردیے ہیں جس کا بجٹ بھی حکومت سندھ براہ راست پی پی ایچ ائی کو فراہم کرتی ہے۔ان مراکز میں9 رورل ہیلتھ سینٹر، 647 صحت کے بنیادی مراکز،34میٹرنٹی ہوم اور435 ڈسپنسریاں شامل ہیں، محکمہ صحت کے اندرون سندھ 1599 صحت مراکز تھے،ای پی ا?ئی افسران اور ملازمین کاکہنا ہے کہ اگر ای پی ا?ئی کی نجکاری کی گئی توملازمین شدید احتجاج کریں گے، سندھ میں 1979 میں ای پی ا?ئی پروگرام شروع کیا گیا جس کے تحت بچوں کو حفاظتی ٹیکے اور وائرس سے بچاو? کی خوراک پلائی جاتی ہے لیکن اب حکومت نے اس پروگرام کو نجی شعبے میں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق تمام اسپتالوں کو صوبائی خودمختاری کے تحت چلائے جانے کی سمری تیاری کی جاچکی ہے، حکومت نے محکمہ صحت کے مختلف شعبوں اور پروگرامزکی مرحلہ وار نجکاری کا عمل شروع کر دیا ہے،ذرائع کے مطابق ملک میں پولیو کیسز میں اضافے اور سندھ میں انسداد پولیو مہمات کی خراب کوریج پر عالمی اداروں نے تحفظات کا اظہارکیا تھاجس کے پیش نظر حکومت سندھ نے حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام کی بھی بتدریج نجی شعبے کے حوالے کرنا شروع کر دیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…