جمعرات‬‮ ، 06 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سعودی عرب کی حدود میں اضافہ،دو اہم جزیروں کی شمولیت کی توثیق کردی گئی

datetime 25  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قاہرہ(آئی این پی )مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے بحیرہ احمر میں واقع دو بے آباد جزیرے سعودی عرب کے حوالے کرنے اور نئی سمندری حدود کی حد بندی سے متعلق معاہدے کی توثیق کردی ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے بحیرہ احمر میں واقع دو بے آباد جزیرے سعودی عرب کے حوالے کرنے اور نئی سمندری حدود کی حد بندی سے متعلق معاہدے کی توثیق کردی ہے۔

مصری پارلیمان نے گذشتہ بدھ کو سعودی عرب کے ساتھ نئی بحری حدود کی حدبندی کی منظوری دی تھی۔اس کے تحت بحیرہ احمر میں واقع دو جزیرے تیران اور صنافیر کو سعودی عرب کے حوالے کردیا گیا ہے۔مصر ی پارلیمان کے اسپیکر علی عبدالعال نے رائے شماری کے بعد معاہدے کی منظوری کا اعلان کیا تھا۔پارلیمان میں مصری حکومت نے یہ مقف اختیار کیا تھا کہ تزویراتی اہمیت کی حامل آبی گذرگاہ خلیج عقبہ کے جنوبی داخلی راستے پر واقع یہ دونوں جزیرے سعودی عرب کے ملکیتی تھے۔اس نے 1950 میں مصر سے ان جزیروں کے تحفظ کے لیے کہا تھا اور ان پر تب سے مصر کا کنٹرول چلا آرہا تھا۔مصر اور سعودی عرب کے درمیان اپریل 2016میں طے شدہ معاہدے کے تحت اب یہ جزیرے سعودی عرب کے ملکیتی ہیں اور ان کی از سرنو حدبندی کی گئی ہے۔یادرہے کہ مصر نے 1967میں آبنائے تیران کو بند کردیا تھا۔اس کے ردعمل میں اسرائیل نے مشرق وسطی میں جنگ چھیڑ دی تھی اور ان دونوں جزیروں پر قبضہ کر لیا تھا۔بعد میں جب 1979 میں مصر کا اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ طے پایا تھا تو اس نے ان جزیروں کا کنٹرول مصر کے حوالے کردیا تھا۔مصر نے عقبہ اور ایلات کے درمیان آزادانہ جہازرانی کے حق کے احترام کا وعدہ کیا تھا۔اب سعودی عرب نے بھی یہی وعدہ کیا ہے کہ وہ ان دونوں جزیروں پر کنٹرول کے بعد بحری جہازوں کی آزادانہ آمد ورفت میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گا۔مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے ان دونوں جزیروں کو سعودی عرب کے حوالے کرنے کے فیصلے کا دفاع کیا تھا اور کہا تھا کہ مصر نے سعودی عرب کو اس کا حق لوٹایا ہے اور وہ اپنے کسی علاقے سے دستبردار نہیں ہوا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آئوٹ آف سلیبس


لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…