نماز جمۃالمبارک میں عام طور سے 14 رکعتیں 4 سنت، 2 فرض ، 4 سنت ، 2 سنت ، 2 نفل پڑھی جاتی ہیں ، مگر یہان اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ بہت سے لوگ صرف فرض پڑھ کر چلے جاتے ہیں گو کہ کچھ لوگ گھر جا کر باقی نماز ادا کر لیتے ہیں، مگر بہت سے لوگ سنتیں چھوڑ دیتے ہیں۔ اس طرح جمعہ کی سنتیں چھوڑ دینے کا شریعت مطہرہ میں کیا حکم ہے؟
2۔ بہت سے لوگ جمعہ کی نماز کیلئے اس وقت پہنچ پاتے ہیں ، جب خطبہ جمعہ آدھے سے زیادہ ہو چکا ہوتا ہے ، یا بالکل ختم ہو چکتا ہے، تو لوگ آتے ہی جماعت میں شامل ہو جاتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ ایسے لوگوں کو احتیاطاً ظہر کے چار فرض بھی ادا کرنے چاہیئیں ، اس بارے میں اکثر لوگ وضاحت مانگتے ہیں کہ کن کن صورتوں میں احتیاطی ظہر ادا کرنی لازم ہے ، اور رکعتوں کی ترتیب کیا ہوگی؟ اس کا جواب یہ ہے کہ جمعہ والے دن نماز جمعہ سے پہلے چار، فرضوں کے بعد چار اور پھر دو، کل چھ رکعات سنتیں ہیں، پہلے والی چار ملائیں تو جمعہ کی 10 سنتیں ہیں۔ یہ تمام سنتیں موکدہ ہیں، یہ مسئلہ بھی ان مسائل میں سے ایک ہے جن میں اللہ کے فضل سے مسلمانوں میں کوئی اختلاف نہیں۔ شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے، لہذا وہ نہیں چاہتا کہ کسی ایک مسئلہ میں بھی مسلمان متحد و متفوق رہیں۔ شیطانی مشن ہی یہ ہے کہ مسلمانوں میں اختلاف، افتراق اور ذہنی انتشار پھیلایا جائے اور دشمن سے اس کے سوا توقع بھی کیا ہو سکتی ہے؟