ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

لند ن دہشتگردی کا واقعہ، تینوں حملہ آوروں کو شناخت کرلیا گیا ، مزید12 افراد گرفتار

datetime 5  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(آئی این پی)برطانیہ کے دارالحکومت لند ن میں دہشتگردی کے واقعے میں ملوث تینوں حملہ آوروں کو شناخت کرلیا گیا جبکہ دہشتگرد حملے کے بعد پولیس نے 12 افراد کو گرفتار کرلیا ۔برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق لندن میں ہفتہ کی شب پیش آنے والے دہشت گردی کے واقعات کی تحقیقات کرنے والی برطانوی پولیس کا کہنا ہے کہ وہ ان تینوں حملہ آوروں کی شناخت کر چکے ہیں جنھوں نے لندن برج اور بورو مارکیٹ

میں سات افراد کو ہلاک اور 48 کو زخمی کیا تھا۔پولیس نے ان تینوں حملہ آوروں کو بھی موقع پر ہی گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ ان افراد کے نام ‘جتنی جلدی ممکن ہو سکا’ عام کر دیے جائیں گے۔پیر کی صبح پولیس نے کہا ہے کہ حملے کی تحقیقات کے سلسلے میں مشرقی لندن میں نیو ہیم اور بارکنگ کے علاقوں میں مزید دو مقامات کی تلاشی لی گئی ہے۔پولیس نے اتوار کو بارکنگ کے ایک فلیٹ سے چند خواتین سمیت 12 افراد کو حراست میں لیا تھا جن میں سے ایک 55 سالہ شخص کو بغیر کسی قانونی کارروائی کے رہا کر دیا گیا ہے۔خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ فلیٹ تین حملہ آوروں میں سے ایک کا ہے۔خیال رہے کہ سنیچر کی رات دس بجے کے بعد لندن برج کے علاقے میں ایک سفید رنگ کی ویگن نے راہگیروں کو کچل دیا اور پھر وہ منڈیر سے ٹکرا گئی۔ پولیس نے اس حملہ کو دہشت گردی قرار دیا ہے۔راہگیروں کو کچلنے کے بعد اس ویگن سے اترنے والے تین افراد نے پل کے جنوب میں واقع بورو مارکیٹ میں موجود لوگوں پر چاقو کے وار بھی کیے۔برطانوی پولیس کا کہنا ہے کہ 10 بج کر آٹھ منٹ پر ملنے والی مدد کی پہلی کال کے آٹھ منٹ بعد مشتبہ افراد سے مدبھیڑ کے بعد پولیس اہلکاروں نے انھیں گولی مار دی تھی۔شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ل

ندن برج کا ریل اور ٹیوب سٹیشن پیر کی صبح کھول دیے گئے ہیں جبکہ پل کے اردگرد کی سڑکوں پر کھڑی رکاوٹیں بھی ہٹا لی گئی ہیں۔ادھر دو افراد نے بی بی سی کے ایشیئن نیٹ ورک سے بات کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ انھوں نے ایک حملہ آور کے بارے میں پولیس کو متنبہ کیا تھا۔ایک شخص نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرتے ہوئے بتایا کہ حملہ آوروں میں سے ایک گذشتہ دو برس میں انتہاپسندی کی جانب زیادہ مائل ہوا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم نے ایک حملے کے بارے میں بات کی تو زیادہ تر شدت پسندوں کی طرح اس کے پاس ہر چیز کی توجیح تھی اور اس دن مجھے احساس ہوا کہ مجھے حکام سے رابطہ کرنے کی ضرورت ہے۔انھوں نے کہا کہ ان کی جانب سے اطلاع دیے جانے کے بعد بھی حکام نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ ‘میں نے اپنا فرض نبھایا لیکن حکام نے ایسا نہیں کیا۔’

میٹروپولیٹن پولیس کے اسسٹنٹ کمشنر مارک رالی کے مطابق حملے میں زخمی ہونے والے افراد میں سے 36 تاحال زیرِ علاج ہیں اور ان میں سے 21 کی حالت تشویشناک ہے۔زخمیوں میں چار پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جنھوں نے حملہ آوروں کو روکنے کی کوشش کی اور ان میں سے بھی دو شدید زخمی ہیں۔برطانوی وزیراعظم ٹریزا مے پیر کی صبح کوبرا کمیٹی کے ایک اور اجلاس کی صدارت کر رہی ہیں۔ انھوں نے اتوار کو کمیٹی کے اجلاس کے بعد کہا تھا کہ ‘وقت آ گیا ہے کہ کہہ دیا جائے کہ بہت ہو چکا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ برطانیہ میں شدت پسندی کو ‘برداشت’ کرنے کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے۔

یہ برطانیہ میں گذشتہ تین ماہ میں دہشت گردی کی تیسری کارروائی ہے اور ان میں سے دو کا ہدف لندن ہی تھا۔مارچ میں لندن کے ویسٹ منسٹر برج پر اسی قسم کے حملے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ دو ہفتے قبل مانچیسٹر میں ایک کنسرٹ کے بعد ہونے والے خودکش دھماکے میں 22 افراد مارے گئے تھے۔دوسری جانب عالمی رہنماں نے لندن میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعے کی مذمت اور برطانیہ کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا ہے۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…