پشاور(آئی این پی)وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ نئے پاکستان بنانے والوں کے ڈسٹرکٹ ناظم بجلی چوری میں ملوث ہیں ،ڈسٹرکٹ ناظم چارسدہ کے گھر کوئی میٹر نہیں لگا،ڈائریکٹ تاریں لگی ہوئی ہیں، بجلی چوری کا سب سے بڑا مقدمہ عمران خان پر بنتا ہے، ماضی کی حکومتوں کی نااہلی کی وجہ سے ملک اندھیروں میں ڈوبا، ملک بھر میں کہیں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہو رہی، حکومتی اقدامات سے توانائی کے منصوبے پورے ہو رہے ہیں،
جمعرات کویہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عابد شیر علی نے کہا کہ ساڑھے 5ارب کی لاگت سے پیسکو ریجن میں ٹراسمیشن لائن کا انتظام بہتر کیا، پیسکو ریجن کی بجلی کی طلب 2700میگاواٹ ہے۔اس وقت پیسکو کو 1900میگاواٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ 2018میں بل ادائیگیوں والے علاقوں میں ہی بجلی سپلائی کی جائے گی۔پیسکو میں 963فیڈرز میں 415فیڈرز میں کوئی لوڈشیڈنگ نہیں۔پیسکو 224فیڈرز 80فی صد نقصان میں جارہے ہیں۔نقصان میں جانے والے 224فیڈرز میں 18گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔مانسہرہ ،چارسدہ اور ڈی آئی خان میں220 کے وی کے گرڈ سٹیشن بنا رہے ہیں۔عابد شیر علی نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ناظم چارسدہ کے گھر کوئی میٹر نہیں لگا،ڈائریکٹ تاریں لگی ہوئی ہیں ۔مارچ 2018 تک 8ہزار بجلی نظام میں شامل ہو جائے گی۔بجلی چوری کا سب سے بڑا مقدمہ عمران خان کے خلاف بنتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے اقدامات سے توانائی منصوبے تیزی کے ساتھ مکمل ہو رہے ہیں،نیلم جہلم منصوبے کی لاگت 500ارب روپے تک پہنچ گئی۔نیلم جہلم منصوبہ 2013 میں مکمل ہو جاتا تو 280ارب روپے لاگت آتی۔ماضی کی حکومتوں کی نااہلی کی وجہ سے ملک اندھیروں میں ڈوبا ۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں کہیں بھی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں کی جارہی۔،مارچ 2018تک 8ہزار میگاواٹ بجلی نظام میں شامل ہو جائے گی۔2018میں بل ادائیگیوں والے علاقوں میں بجلی سپلائی کی جائے گی۔