اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) موسم گرما میں دن زیادہ روشن ہوجاتے ہیں مگر اس کے ساتھ ساتھ مکھیوں کے غول بھی بڑھنے لگتے ہیں جو آپ کی غذا پر ہر وقت بیٹحنے کی کوشش کرتے ہیں۔ طبی تحقیق کے مطابق یہ ضروری ہے کہ مکھیوں کو غذا پر بیٹھنے سے روکا جائے یا کم از کم کوشش ضرور کی جائے۔بیشتر افراد غذا پر مکھی کا بیٹھنا زیادہ اہم نہیں تصور کرتے مگر یہ کیڑا ایسے جراثیموں سے بھرا ہوتا ہے جو صحت کے لیے سنگین خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں۔اور ہاں جب بھی کوئی مکھی آپ کے کھانے پر بیٹھتی ہے تو اس پر ہمیشہ الٹی کرنا نہیں بھولتی۔تحقیق کے مطابق چونکہ مکھیاں کسی چیز کو چبا نہیں سکتیں تو وہ اپنے نظام ہاضمہ کے اجزاء4 خوراک پر خارج کرکے اسے دوبارہ کھاتی ہیں۔برطانیہ کے اورکن پیسٹ کنٹرول کی تحقیق میں بتایا گیا کہ مکھیاں اوسطاً دو سو سے زائد صحت کے لیے نقصان دہ بیکٹریا اپنے ساتھ لے کر اڑتی ہیں۔مکھیوں کے ہاتھوں اور پیروں پر موجود ہزاروں ننھے بال ان خطرناک جراثیموں کو آپ کی غذا میں منتقل کردیتے ہیں۔محققین کا کہنا تھا کہ محض کسی غذا کو ایک سیکنڈ کے لیے چھونے پر ہی مکھیوں کے جسم پر موجود بال جراثیموں کو آپ کے کھانے میں منتقل کردیتے ہیں۔مکھیوں کے نتیجے میں ٹائیفائیڈ، ہیضے اور پیچش سمیت دیگر سنگین امراض آپ کو شکار بنا سکتے ہیں۔انہوں نے مشورہ دیا کہ ایسی چیزوں کو کھانے سے گریز کرنا بہتر ہے جن پر مکھیاں بیٹھی ہوں۔ان کے بقول جب کوئی مکھی کسی غذا پر بیٹھے تو اس حصے کو الگ کرکے ضائع کردیں تاکہ کیڑے کے جسم سے منتقل ہونے والے جراثیموں سے بچا جاسکے۔