لاہور ( این این آئی)تحریک انصا ف کی رکن پنجاب اسمبلی نبیلہ حاکم علی نے معذور افراد کو ماہانہ وظیفہ دینے کے مطالبے پر مبنی قرار داد پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرادی۔جس کے متن میں کہا گیا ہے کہ ہزاروں معذور افراد ایسے ہیں جو کوئی با عزت روزگار کی تلاش میں مارے مارے پھر رہے ہیں پنجاب حکومت ان کیلئے باعزت روزگار کا اہتمام کرے اور اس کے ساتھ ان کو ماہانہ وظیفہ دیا جائے ۔پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان حکومت پنجاب سے مطالبہ کرتا ہے کہ
چھٹی مردم شماری کے بعد صوبے بھر کے تمام معذور افراد کا مکمل ڈیٹا حکومت کے پاس پہنچ چکا ہے لہذا اب حکومت ان معذور افراد کیلئے ماہانہ وظیفے کا اعلان کرے تاکہ وہ اپنی ضروریات زندگی کو آسانی سے پورا کرسکیں۔اہم شاہراں پر جگہ جگہ بھیک مانگنے کی بجائے ان لوگوں کے لئے کوئی با عزت روزگار کا بھی اہتمام کیا جائے۔جبکہ تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی ڈاکٹر مراد راس ایک تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی جس میں کہا گیا ہے کہ نجی اخبار کی خبر کے مطابق پنجاب کے سرکاری سکولوں میں اضافی کلاس رومز بنانے، خطرناک عمارتیں ٹھیک کرنے، دانش سکولز اور سولر انرجی سسٹم نصب کرنے کے معاملات ٹھپ ہو کر رہ گئے، بعض منصوبوں پر ایک روپیہ بھی خرچ نہ ہو سکا، انتظامیہ ناقص حکمت عملی کے باعث اربوں کے فنڈز ملنے کے باوجود استعمال کرنے میں ناکام رہی۔ تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے دوران محکمہ سکولز کے لئے 41 ارب 75 کروڑ مختص ہوئے، 31ارب 16 کروڑ 30 لاکھ جاری ہو سکے جس میں ساڑھے نو ماہ میں صرف 16 ارب 21 کروڑ 50 لاکھ استعمال ہو سکے۔ سرکاری رپورٹ کے مطابق سرکاری تعلیمی اداروں میں اضافی کلاس رومز کے لئے کوئی پیسہ ہی جاری نہ ہوا ور حکومت نے دعوے کئے تھے کہ سرکاری سکولز میں سہولیات کے فقدان کو پورا کیا جائے گا۔ اس حوالے سے اربوں روپے کے فنڈز رکھے گئے ۔