اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) عبادت دماغی اور جسمانی سکون کاآسان اور بہترین طریقہ ہے ۔ جو لوگ وقفے وقفے سے اعتکاف، مراقبہ اور تنہائی میں عبادت کرتے رہتے ہیں ان کی
دماغی صحت اچھی رہتی ہے اور وہ ڈپریشن سمیت بے چینی اور ذہنی تھکن کا شکار بھی نہیں ہوتے۔ ڈوپامین کا تعلق جذبات اور اکتسابی (سیکھنے کی) صلاحیتوں سے ہے جبکہ سیروٹونین ہمارے جذبات اور موڈ کو اعتدال میں رکھتا ہے، دماغ میں ان ہی دونوں مادّوں کی کمی بیشی ہماری جذباتی کیفیت، موڈ اور سمجھنے سمجھانے کی صلاحیت پر اثر انداز ہوتی ہے۔ روحانی سرگرمیاں کس طرح سے ہماری دماغی صحت پر اچھے اثرات مرتب کرتی ہیں اور ہمیں ڈپریشن، بے چینی اور دماغی تھکن جیسی علامات سے نجات دلاتی ہیں۔واضح رہے کہ دنیا کے تقریباً ہر مذہب میں اعتکاف، مراقبہ اور تنہائی میں عبادات کا تصور موجود ہے جسے نفسیات کی اصطلاح میں ’’روحانی پسپائی کہا جاتا ہے جس کے ثابت شدہ اثرات میں خوشگوار موڈ، بہتر جذباتی کیفیت اور خوب تر ذہانت وغیرہ شامل ہیں۔