جمعرات‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2024 

ادویات کا کاروبار،خیبرپختونخوا میں انقلابی تبدیلی،منظوری دیدی گئی

datetime 17  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور( آ ئی این پی)محکمہ قانون خیبر پختونخوا نے محکمہ صحت کی طرف سے ڈرگ رولز 1982میں تجویز کردہ ترامیم کے مسودے کی منظوری دے دی ہے جسے عنقریب حتمی منظوری کے لئے وزیر اعلی کوارسال کردیا جائے گا۔ مذکورہ رولز میں تجویز کردہ ترامیم کے مطابق صوبے میں میڈیکل اسٹورز ، ٖفارمیسی شاپس اور ہول سیل اسٹوررز چلانے اور ادویات کی خریدو فروخت کے لئے نئے معیار اور قواعدو ضوابط وضع کئے

گئے ہیں۔ ان قواعدو ضوابط کی رو سے میڈیکل اسٹوراور فارمیسی میں ادویات بیچنے والے شخص کا متعلقہ ادارے سے لائسنس یافتہ ہونے کے ساتھ ساتھ فارمیسی کے شعبے میں گریجویٹ یا ڈپلومہ ہولڈر ہونا لازمی قرار دیا گیاہے جبکہ ہول سیل کی دوکانوں میں صرف فارمیسی میں گریجویٹ اور لائسنس یافتہ شخص ہی ادویات فروخت کرسکے گا ۔ جس وقت بھی میڈیکل اسٹور ، فارمیسی یا ہول سیل اسٹور کھلا ہو گا وہاں پر مذکورہ بالااہلیت کے حامل شخص کی موجودگی لازمی ہوگی ۔نئے تجویز کردہ ترامیم کے مطابق فارماسو ٹیکل کمپنیوں اور مینو فیکچررز کو بھی اس بات کا پابند بنا دیا گیا ہے کہ وہ صرف اُن میڈیکل اسٹورز ، فارمیسی شاپس اور ہول سیل اسٹورز کو ادویات سپلائی کریں گے جہاں پر متعلقہ شعبے کے کوالیفائیڈ ، رجسٹرڈ اور لائسنس یافتہ لوگ ادویات بیچنے کا کام کرتے ہوں ۔ میڈیکل اسٹورز، فارمیسی شاپس اور ہول سیل اسٹورز چلانے والوں کے لئے لازمی قرار دیا گیا ہے کہ وہ اپنا لائسنس اور رجسٹریشن سرٹیفیکیٹس اسٹور ز میں نمایاں جگہوں پر آویزاں کریں ۔ نئی ترامیم میں میڈیکل اسٹورز، فارمیسی شاپس اور ہول سیل اسٹورز کے لئے لازمی قرار دیا گیا ہے کہ اُن کی ساخت اور سائز رولز میں تجویز کردہ معیار کے عین مطابق ہونگے ، وہ موسمی اثرات یعنی دھوپ اور بارش کے اثرات اور دھول وغیرہ سے محفوظ ہونگے، وہاں پر صفائی کا خاص اہتمام ہوگا اور حساس قسم کی

ادویات کو موسمی اثرات سے محفوظ رکھنے کے لئے مناسب درجہ حرارت کو برقرار رکھنے کا خاص انتظام ہوگا۔فارماسسٹس کو اس بات کا پابند بنایا گیا ہے کہ وہ مخصوص اور حساس قسم کی ادویات ڈاکٹر کے نسخے کے بغیر کسی کو بھی فروخت نہیں کریں گے علاوہ ازایں میڈیکل اسٹورز ، فارمیسی شاپس اور ہول سیل اسٹورکیلئے الگ الگ رنگ کے سائن بورڈز کی تنصیب کو بھی لازمی قرار دیا گیا ہے جس کے مطابق میڈیکل اسٹور کے سائن بورڈ کا رنگ سبزبمعہ سفید لکھائی ،

فارمیسی کے سائن بورڈ کا رنگ سرخ بمعہ سفید لکھائی جبکہ ہول سیل اسٹورکے سائن بورڈ کا رنگ نیلا بمعہ کالی لکھائی لازمی ہوگی ۔ مجوزہ ترامیم کے مطابق اضلاع میں تعینات ڈرگ انسپکٹرز کو بھی اس بات کا پابند بنادیا گیا ہے کہ وہ درخواست گزاروں کو مقررہ وقت کے اندر اندرلائسنس جاری کریں گے اور مقررہ وقت کے اندر لائسنس کی تجدید بھی کریں گے ۔واضح رہے کہ دڑگ ایکٹ کے سیکشین 44 کے تحت ڈرگ رولز بنانے اور اس میں ترامیم کا اختیار صوبائی حکومتوں کو حاصل ہے۔

موضوعات:



کالم



مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ


مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…

چوم چوم کر

سمون بائلز (Simone Biles) امریکی ریاست اوہائیو کے شہر…

نیویارک کے چند مشاہدے

نیویارک میں چند حیران کن مشاہدے ہوئے‘ پہلا مشاہدہ…

نیویارک میں ہڈ حرامی

برٹرینڈ رسل ہماری نسل کا استاد تھا‘ ہم لوگوں…

نیویارک میں چند دن

مجھے پچھلے ہفتے چند دن نیویارک میں گزارنے کا…