جمعرات‬‮ ، 17 اپریل‬‮ 2025 

خوف یا بہادری؟ جب ایک برطانوی جنگجو داعش کے گھیرے میں آیا تو اس نے کیا حیران کن کام کیا

datetime 1  فروری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) شام میں جاری لڑائی میں کرد جنگجوئوں کے شانہ بشانہ حصہ لینے والے ایک برطانوی جنگجونے دولتِ اسلامیہ کے ہاتھوں گرفتار ہونے سے بچنے کے لیے خود کو گولی مارلی۔20 سالہ رائن لاک کا تعلق مغربی سسیکس کے علاقے سے تھا اور انھوں نے رقہ میں داعش کے ساتھ جنگ کے دوران 21 دسمبر کو اپنے آپ کو گولی ماری۔

رائن کرد فوج کے ہمراہ رضا کارانہ طور پر لڑ رہا تھا۔ذرائع کے مطابق کرد جنگجوئوں نے رائن کی ٹھوڑی کے نیچے موجود زخم سےکی جانچ کے بعد اسے خود کشی قرار دیا ہے۔واقعات کے مطابق جابار نامی گاؤں میںچار کردجنگجو ئوں کے ہمراہ رائن لاک دولتِ الامیہ کے گھیرے میں آ گیا تھا اور مرنے سے پہلے ان پانچ افراد نے بچ نکلنے کی سرتوڑ کوششیں کیں۔ان کی لاشیں ملنے پر پتا چلا کہ بظاہر برطانوی جنگجو نے داعش کے ہاتھوں پکڑے جانے سے بچنے کے لیے خود کشی کر لی تھی،ایک رپورٹ کے مطابق گولی کا زخم بتا رہا ہے کہ بندوق ٹھوڑی کے ساتھ رکھ کر گولی چلائی گئی۔ جس سے نتیجہ اخد کیا جاتا ہے کہ جنگجو نے خود کشی کی تھی۔انسانی حقوق کے کرد کارکن مارک چیپل نےمذکورہ برطانوی جنگجوکو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’شاید رائن کا دولتِ اسلامیہ کے ہاتھ لگنے کے بجائے خود کشی کرنا اچھا فیصلہ تھا۔ اس بہادری کو بیان کرنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔‘’میرا ذاتی خیال یہ ہے کہ وہ اپنی بہادری کے لیے اعلیٰ فوجی اعزاز کے مستحق ہیں۔‘رائن لاک جو پیشے کے لحاظ سے ایک باورچی تھا اگست میں شام گیا جبکہ دوستوں اور خاندان کو بتایا کہ وہ چھٹیاں منانے ترکی جا رہاہے۔ اس کی لاش عراق لائی گئی تھی جہاں سے اسے برطانیہ منتقل کر دیا گیا ہے۔

 

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…