جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی ۔۔سپیکر ایاز صادق نے اپنی ہی حکومت اور کس کی غلطی قرار دیدیا؟

datetime 27  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کو حکومت اور اپوزیشن کی غلطی قرار دے کر دونوں پر واضح کیا ہے کہ وہ ایوان چلانے کے لئے لائحہ عمل تیار کریں تاکہ ناخوشگوار واقعات کا سدباب ہو سکے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں کیا ۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ایک روز ایوان

میں ہنگامہ آرائی کے نتیجے میں اس کا تقدس پامال ہوا اور ساکھ اور بہت نقصان پہنچا جس کی ذمہ داری حکومت اور اپوزیشن دونوں پر عائد ہوتی ہے کیونکہ دونوں طرف زیادتی ہوئی اور ایوان کی حرمت کا خیال نہیں رکھا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہوتا کہ تحریک انصاف کے راہنما و ممبر قومی اسمبلی شہریار آفریدی ایوان میں موجود ہیں تو میں کارروائی نہیں چلاتا کیونکہ وہ ایوان میں اجنبی ہیں مجھے پتہ چلاہے کہ شہریار آفریدی کی رکنیت معطل ہے کیونکہ اس نے اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائی ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ بعض لوگ وزیر اعظم کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے پیش کردہ تحریک استحقاق کو جھگڑے کی جڑ قرار دے رہے ہیں لیکن یہ اس کی جڑ نہیں ہے البتہ ایک ایشو ہے جس کی وجہ سے معاملات بگاڑ کا شکار ہو گئے تاہم حکومت اور اپوزیشن کو ایسے حالات میں مل کر ایوان کو چلانے کے لئے لائحہ عمل تیار کرنا چاہئے تاکہ ایوان کی کارکردگی موثر انداز میں ہو اور ناخوشگوار واقعات بھی رونما نہ ہوں اس سلسلے میں ہر جماعت کی قیادت کو بھی اپنا کردار مخلصانہ انداز مین ادا کرنا چاہئے ۔سپیکر قومی اسمبلی ایاز نے کہا کہ اسمبلی کی پریس گیلری میں ایک خاتون نے ایوان میں ہنگامے کی فوٹیج بنائی جو سراسر غلط ہے اور آئندہ پارلیمنٹ میں فوٹیج بنانے پر

پابندی ہو گی جبکہ ایوان میں جملے بازی ‘ اشاروں اور خواتین کی عزت سے متعلق لائحہ عمل بنائیں گے کیونکہ منتخب اراکین خود قوانین اور قواعد و ضوابط پر عل کر کے ہی حقیقی معنوں میں عوام اور قوم کے لئے بہتر انداز میں قانون سازی کر سکتے ہیں ۔انہوں نے صحافی کے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ میں نے پیش کش کی اگر اراکین میرے رویئے سے نالاں ہیں تو میں اپنے عہدے سے مستعفی ہو جاتا ہوں لیکن پارلیمانی جماعتوں نے اس کی مذمت کی جبکہ کچھ نے اس ضمن میں اپنی جماعتوں سے مشاورت کے لئے وقت مانگا ہے ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…