بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

جہاں فوجیوں کے سر کاٹے جائیں وہاں سخت کارروائی کرناپڑتی ہے،راحیل شریف

datetime 17  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈیووس ( مانیٹرنگ ڈیسک ) سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف نے کہا ہے کہ پاکستان نے دہشتگردی کا مقابلہ کیا لیکن اے پی ایس حملے کے بعد پوری قوم دہشتگردوں کیخلاف اٹھ کھڑی ہوئی اور اب پاکستان میں دہشتگردی کی وارداتیں سنگل فگر میں آگئی ہیں۔سوئٹزر لینڈ کے شہر ڈیووس میں جاری ورلڈ اکنامک فورم کے موقع پر ” ٹیرر ازم ان ڈیجیٹل ایج “ کے موضوع پر سیشن سے گفتگو کرتے ہوئے جنرل (ر)راحیل شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشتگردی کا مقابلہ کیا لیکن اے پی ایس حملے کے بعد پوری قوم دہشتگردوں کیخلاف اٹھ کھڑی ہوئی اور اب پاکستان میں دہشتگردی کی وارداتیں سنگل فگر میں آگئی ہیں۔ایک ماہ میں 150دہشتگردحملوں کے بجائے ایک حملہ رہ گیا ہے۔
Raheel sharif 01

انہوں نے کہا کہ افغانستان پاکستان کا برادر ملک ہے دونوں ملکوں کا مستقبل ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے۔ ایسے گروہ بھی ہیں جو افغانستان میں بھی ہیں اور پاکستان میں بھی، پاکستان میں کارروائی پر یہ گروہ افغانستان چلے جاتے ہیں اور افغانستان میں کارروائی کے وقت یہ پاکستان آجاتے ہیں۔ طالبان کو شکست دینے میں پیچیدہ سرحد جیسے مسائل ہیں افغان مہاجرین کی پاکستان میں موجودگی بھی مسئلہ بنی ہوئی ہے۔2016 میں پاکستان میں دہشت گردی میں واضح کمی دیکھنے میں آئی۔ اے پی ایس حملے کے بعد پوری قوم دہشتگردوں کیخلاف اٹھ کھڑی ہوئی۔ ایک ماہ میں 150 دہشتگرد حملوں کے بجائے ایک حملہ رہ گیا ہے۔ ہم ہر صورت انسانی حقوق اور فوجی آپریشن میں توازن رکھنےکی کوشش کرتےہیں۔انہو ںنے کہاکہ جہاں فوجیوں کےسرکاٹے جائیں وہاں سخت کارروائی کرنا پڑتی ہے۔ انسانی حقوق کی حدود و قیود بہت پیچیدہ ہیں ان کا خیال رکھنا پڑتا ہے۔ راحیل شریف کا کہنا تھا کہ طالبان کو شکست دینے میں پیچیدہ سرحد جیسے مسائل ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایسےگروہ بھی ہیں جو افغانستان میں بھی ہیں اور پاکستان میں بھی۔افغانستان میں کارروائی کے وقت یہ گروہ پاکستان آجاتے ہیں۔ پاکستان میں ان گروہوں کیخلاف کارروائی پر یہ گروہ افغانستان چلے جاتے ہیں۔ دنیا کو متحد ہو کر اس کینسر کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ دہشت گرد ڈیجیٹل ذرائع کا استعمال بہت چالاکی سے کرکے اس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ دہشت گرد اپنے عزائم اور پاگل پن کی تکمیل کیلئے باقاعدہ منصوبہ بندی کرتے ہیں۔ سلیپر سیلز اور ان کے حامی بھی دہشت گردی میں ملوث ہیں۔ دہشت گرد غاروں میں رہ کر منصوبہ بندی نہیں کرتے۔ بلکہ ان کی پشت پر طاقتور لوگ موجود ہیں۔
Raheel sharif 02

انہوں نے کہا کہ افغانستان پاکستان کا برادر ملک ہے دونوں ملکوں کا مستقبل ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے۔ ایسے گروہ بھی ہیں جو افغانستان میں بھی ہیں اور پاکستان میں بھی، پاکستان میں کارروائی پر یہ گروہ افغانستان چلے جاتے ہیں اور افغانستان میں کارروائی کے وقت یہ پاکستان آجاتے ہیں۔ طالبان کو شکست دینے میں پیچیدہ سرحد جیسے مسائل ہیں افغان مہاجرین کی پاکستان میں موجودگی بھی مسئلہ بنی ہوئی ہے۔
Raheel sharif 03
انہوں نے کہا کہ دنیا کو دہشت گردوں کے خلاف بیانیہ تشکیل دینا ہوگا اور دہشتگردی کے تباہ کن کینسر کو شکست دینے کیلئے تمام ممالک کو انٹیلی جنس شیئرنگ کرنا ہوگی اور کارروائیاں تیز کرنا ہوں گی۔راحیل شریف نے کہاکہ پاکستانی قوم اورپاک فوج نے دہشتگردی کے خاتمہ کےلئے قربانیاں دی ہیں۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…