بہاول پور(آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ میں پریکٹس کر کر کے اچھا کھلاڑی بنا اور نواز شریف 30سال میں کرپشن کر کر کے کرپشن کا ماہر بن گیا ،،ہم 200 سال بھی کوشش کرتے تو پتہ نہیں چلتا کہ شریف خاندان نے اربوں روپے کی جائیدادیں کس طرح بنائیں لیکن پاناما لیکس کا معاملہ سامنے آنے کے بعد نوازشریف اللہ کی پکڑ میں آ چکے ہیں، جھوٹ بول بول کر موٹو گینگ کے چہرے اتنے بدل گئے ہیں کہ ان کے ماں باپ بھی انہیں نہیں پہچانتے،،
نوازشریف کا بیٹا پیسے چوری کر کے ملک سے باہر لے گیا ہے، 1999 میں وہ طالبعلم تھا اور صرف 2 سال میں اربوں روپے کما لیا۔پہلے دھرنے کے بعد سے ملک کی تقدیربدل چکی اور قوم میں شعور پیدا ہو چکا ہے ،کوئی بھی طاقت پاکستان کو عظیم ملک بننے سے نہیں روک سکتی۔وہ اتوار کو یہاں بہاول پور میں جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے ۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد اور پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے بھی جلسے سے خطاب کیا ۔اس موقع پر عمران خان نے کہاکہ بہاولپور میں شاندار استقبال کرنے پر عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں،ڈھائی سال پہلے پاکستان کی جمہوریت کی تاریخ کا بڑا فیصلہ دھرنے کا کیا تھا،دھرنے نے قوم میں شعور پیدا کیا،پاکستان آج بدل چکا ہے،کوئی طاقت پاکستان کو عظیم ملک بننے سے نہیں روک سکتی،موٹو گینگ کو اب ان کے والدین بھی نہیں پہچانتے،موٹو گینگ کی شکلیں جھوٹ بول بول کر بدل گئی ہیں،عمران خان نے سوال کیا کہ کیا نوازشریف پانامہ میں پاکستان کا پیسہ چوری کرکے گئے؟۔عمران خان نے دوسرا سوال کیا کہ کیا ہم بڑے بڑے لیڈروں کو جیلوں میں ڈالیں گے؟۔انہوں نے کہاکہ میں اچھا کھلاڑی تھا کیوں کہ میں پریکٹس کرتا تھا،نوازشریف نے 30سال کرپشن میں اتنی محنت کی کہ ماہر ہوگیا،لوگوں میں شعور آچکا ہے پانامہ میں ٹیکس کا پیسہ چوری کرکے لے جایا گیا،ایک شخص نے موزیک فونیسکا کی ای میلز چرا کر صحافیوں کو دے دیں،ہم لاکھ کوشش کرتے تو نوازشریف کی کرپشن کا پتہ نہ چلتا،بھلا ہو پانامہ میں کام کرنے والے ایک ایماندار آدمی کا جس نے ای میلز چرا کر صحافیوں کو دیں،نوازشریف کہتے ہیں میرے بچوں نے لندن میں محنت کی۔عمران خان نے کہاکہ آج سے 18سال پہلے نوازشریف کے مے فیئر فلیٹس کے خلاف مظاہرہ کیا،2006میں لندن کے چار فلیٹس کی قیمت 400کروڑ روپے تھی۔
انہوں نے کہاکہ پھر کہا گیا کہ حسین نوازکے فلیٹس ہیں،مریم نوا کے نہیں حسین نواز99میں پڑھائی کر رہا تھا اور دو سال میں ارب پتی بن گیا،سارا کیس یہ ہے کہ نوازشریف نے مریم نواز کے نام پر جائیداد بنائی،ہمیں بتائیں دو کمپنیوں کے مالک کون ہیں؟نوازشریف چوری کا پیسہ باہر لے کر گئے اور بچوں کے نام پر باہر رکھا۔انہوں نے کہاکہ اگر اس کیس میں انصاف ملتا ہے تو ملک کی تقدیر بدل جائے گی،پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ ہونے جارہا ہے کسی طاقتور کی جرات نہیں ہوگی کہ پیسا چوری کرکے باہر لے جائے،جب قوم کا پیسہ چوری ہو کر باہر جاتا ہے تو ملک چلانے کیلئے قرضوں کی ضرورت پڑتی ہے،
کیا یہ چھوٹا سا ٹولہ پاکستان کو لوٹے گا،پیسہ باہر لے کر جائے گا؟،جب کرپشن ہوتی ہے تو قوم غریب ہوجاتی ہے،آج ہر پاکستانی پر ایک لاکھ20ہزار روپے قرض چڑھ چکا ہے،جب پیسہ ہی نہیں تو تعلیم پر پیسہ کہاں سے خرچ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ میں نے سنا ہے فضل الرحمان نوازشریف کے ایجنٹ بنے ہوئے ہیں،فضل الرحمان آپ جو مرضی کرلیں آپ سونامی سے نہ اپنے آپ کو بچا سکیں گے نہ نوازشریف کو ۔انہوں نے کہاکہ بڑے لوگوں کے بچے اتنا کھاتے ہیں کہ انہیں ٹرینر سے وزن کم کرنا پڑتا ہے،
اس چھوٹے طبقے کو فکر ہوتی ہے کہ ان کے بچے کھا کھا کر موٹے ہوگئے ہیں،غریبوں کے بچوں کو خوراک نہیں ملتی۔انہوں نے کہاکہ خواجہ آصف نے کہا پانامہ پاکستان کے لوگوں کا مسئلہ نہیں،اگر پاکستان کے عوام کا مسئلہ نہیں تو کیا بھارت کے لوگوں کا ہے،عوام کا پیسہ چھوٹے سے ٹولے کے پاس جارہا ہے،عوام پر خرچ ہونے والا پیسہ مگر مچھوں کی جیبوں میں جارہا ہے،نچلے طبقے کی مدد نہ کی تو پاکستان کا کوئی مستقبل نہیں۔عمران خان نے کہاکہ کرکٹ ٹیم اس لیے نہیں ہارتی کہ ٹیلنٹ موجود نہیں،
ملک میں ٹیلنٹ ہے لیکن کرکٹ اسٹرکچر موجود نہیں،حکومت آئی تو قومی کرکٹ ٹیم کو ٹھیک کرکے دکھاؤں گا۔گھرمیں چوری ہوتو گھر کے افراد غریب ہوجاتے ہیں،پیسہ باہر جانے سے پہلے ملک مقروض ہورہا ہے،ملک کے بڑے بڑے لیڈروں کو جیلوں میں ڈالیں گے،پنجاب کا 57فیصد بجٹ لاہور میں خرچ کیا جارہا ہے،جنوبی پنجاب کے لوگ پیچھے رہ گئے،ملتان میں میٹرو پیسہ کمانے کیلئے بنائی جارہی ہے،کرپشن کی وجہ سے قوم غریب ہورہی ہے۔