ہفتہ‬‮ ، 02 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ڈاکٹرعافیہ صدیقی کامعاملہ ۔امریکہ میں ان کی رہائی کےلئے کیاکچھ کیاجارہاہے ،،بالآخردفترخارجہ بول پڑا

datetime 29  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( این این آئی)پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کو کوئی بھی ملک یکطرفہ طور پر منسوخ یا معطل نہیں کر سکتا ،پاکستان اس بدلتی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور معاہدے کی خلاف ورزی کی صورت میں اپنی حکمت عملی اپنائے گا،سندھ طاس معاہدے پر عمل درآمد کے دوران اگر کوئی تنازع پیدا ہو تو اسے دور کرنے کے لیے ثالثی کا نظام موجود ہے،امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے پاکستانی حکومت نے ہر ممکن کوشش کی ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ پاکستان سندھ طاس معاہدے کے تناظر میں بھارت کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہے ۔ سندھ طاس معاہدے پر عمل درآمد کے دوران اگر کوئی تنازعہ پیدا ہو تو اسے دور کرنے کے لیے ثالثی کا نظام موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت پر واضح کر چکے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں، بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان امن پسندانہ پالیسی پر عمل پیرا ہے اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے۔پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ حقائق جاننے کے لئے مشن کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں جانے کی اجازت دینے کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالے۔عالمی برادری سے مطالبہ ہے کہ کشمیر کے معاملے پر اپنا کردار ادا کرے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستانی سمندری حدود کی خلاف ورزی اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے اور ایسا ملک این ایس جی کا رکن کیسے بن سکتا ہے جو عالمی معاہدوں کی پاسداری نہیں کرتا۔پاکستان بھارتی اقدامات کو عالمی سطح پر اجاگر کر رہا ہے، دنیا کو بتا دیا ہے کہ این ایس جی کے معاملے پر پاکستان اور بھارت کو یکساں نظر سے دیکھنا ہوگا۔پاکستان ہر لحاظ سے این ایس جی کی رکنیت پر پورا اترتا ہے، نیوکلیئرسپلائرز گروپ کے کسی رکن ملک نے پاکستان کی مخالفت نہیں کی۔

ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کے معاملے پر دفتر خارجہ کے کردار پر اعتراض درست نہیں، اس معاملے کو اعلی سیاسی و سفارتی سطح پر اٹھا رے ہیں۔امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے پاکستانی حکومت نے ہر ممکن کوشش کی ہے۔عافیہ صدیقی کا معاملہ امریکہ کے ساتھ اعلی سیاسی سطح پر اٹھایا ہے، پاکستان نے ان کے لیے وکیل کیے ہیں اور پاکستانی اہلکار ان سے باقاعدگی سے ملاقات کرتے رہے ہیں۔اب بھی جب کبھی عافیہ صدیقی کو کوئی مدد چاہیے ہوتی ہے تو انہیں فراہم کی جاتی ہے۔عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے سابق سفیر حسین حقانی کو دی جانے والی رقم کے سوال پر ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ انہیں اس بارے میں معلومات نہیں ہیں۔نفیس ذکریا نے بتایا کہ پاکستان چین اور روس کے درمیان ہونے والا اجلاس دراصل پہلے سے موجود سہ ملکی نظام کار کا تسلسل ہے اور اس کامقصد خطے خصوصاً افغانستان میں امن کا قیام ہے اور اِس سلسلے میں افغانستان کو اس سہ ملکی نظام میں شمولیت کی دعوت دی گئی ہے۔ترجمان نے کہا کہ یمن کی سمندری حدود میں پاکستانی کارگو شپ پر حملے کی تصدیق نہیں ہو سکی، یمن میں پاکستانی سفارتخانے نے بھی واقعے کی تصدیق سے معذرت کی ہے اورایران کے پاس بھی ایسی کوئی معلومات نہیں

موضوعات:



کالم



آرٹ آف لیونگ


’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…