اسلام آباد (آن لائن) وزیر اعظم نواز شریف آج منگل کو پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کے بوئنگ 777 کے طیارے میں بوسینا کے تین روزہ دورے پر روانہ ہوں گے جس سے قومی فضائی کمپنی کو اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چونکہ طیارہ تین روز تک وزیر اعظم کے زیر استعمال رہے گا اس سے نہ صرف ایئرلائن فلائیٹ شیڈول متاثر ہوں گا جبکہ قومی خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان بھی ہو گا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ وزیر اعظم ایسے وقت میں پی آئی اے کا طیارہ استعمال میں لا رہے ہیں جبکہ ایئرلائن کے پہلے ہی 15 طیارے تکنیکی بنیادوں پر گراؤنڈ کئے جا چکے ہیں یہ ایئرکرافٹ حویلیاں حادثے کے فوری بعد گراؤنڈ کر دیئے گئے تھے رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم کے دورے کے لئے بوئنگ 777 طیارے کو مخصوص کرنے کے بعد پی آئی اے کے پاس صرف 20 طیارے رہ جائیں گے کیونکہ یہ طیارہ یورپ کے بڑے شہروں کے لئے آپریٹ ہوتا ہے۔
وزیر اعظم کے ترجمان محمد صالح کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم 20 دسمبر سے 22 دسمبر تک بوسینا کا دورہ کریں گے تاہم کتنے لوگ وزیر اعظم کے ساتھ سفر کریں گے ابھی معلوم نہیں اور دفتر خارجہ ہی اس کا جواب دے سکتا ہے۔ پی آئی اے کے ایک ترجمان نے کہا کہ طیارہ دفتر خارجہ کے ذریعے وزیر اعظم آفس کو دیا گیا۔ انہوں نے اے ٹی آر طیاروں کی پروازوں اور مقامات کی تفصیلات بتائیں۔
وزیر اعظم نواز شریف کا دورہ بوسنیا!! کونسا طیارہ تین دنوں کیلئے بُک کروا لیا؟
19
دسمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں