پیر‬‮ ، 28 جولائی‬‮ 2025 

’’کئی بار التجا کے باوجود حکومت پنجاب نے ہمیں یہ چھوٹی سی چیز بھی نہیں دی‘‘

datetime 19  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)چیئرمین لاپتہ افراد کمیشن جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ہماری بار بار التجا کے باوجود پنجاب حکومت نے ہمیں آفس کیلئے کمرہ اب تک نہیں دیا گیا،کمیشن اب تک 2416 مقدمات کا فیصلہ کر چکا ہے، اب 1276 مقدمات کا فیصلہ باقی ہے، کمیشن کی سفارشات پر عمل ہوتا تو آج حالات مختلف ہوتے۔سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس رحمان ملک کی زیر صدارت میں ہوا ،اجلاس میں لاپتہ کمیشن کے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران بریفنگ دیتے ہوئے جسٹس جاوید اقبال نے سینیٹر رحمن ملک کی ان دی ریکارڈ تعریف کرتے ہوئے کہا کہ رحمان ملک نے اس کمیشن کو نہ صرف مضبوط کیا بلکہ وسعت دی۔
ان کاوشوں کی وجہ سے پہلے کیسز درجنوں میں تھے اور اب ہزاروں میں ہیں ،دنیا کے دیگر ممالک میں بھی لاپتہ افراد کی حالت ایسی ہے جیسے پاکستان کی،کمیشن نے چھ ماہ کام کیا اور اگر سفارشات پر عمل ہوتا تو آج حالات مختلف ہوتے۔ جسٹس جاوید اقبال نے کہاکہ جسٹس کمال منصور کے وقت کمیشن میں لاپتہ افراد کی تعداد136 تھی،آج تک ایبٹ آباد کمشن کی سفارشات پر بھی عمل نہیں ہوا۔ جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ اگر سفارشات پر عمل ہوتا تو نئے اداروں کی ضرورت نہ پڑتی،ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ کسی الماری میں پڑی ہو گی۔
جاوید اقبال نے کہاکہ ایبٹ باد کمیشن کی رپورٹ کو منظر عام پر لایا جائے۔انہوں نے کہاکہ ایک وقت آیا کہ لاپتہ افراد کی تعداد 136 سے بڑھ کر 3692 ہو گئی،اب تک 2416 مقدمات کا فیصلہ کمیشن کر چکا ہے۔ جاوید اقبال نے کہ کہ اب 1276 مقدمات کا فیصلہ باقی ہے،ہماری بار بار التجا کے باوجود پنجاب حکومت نے ہمیں آفس کیلئے کمرے اب تک نہیں دیا گیا۔ جاوید اقبال نے کہاکہ ہمیں لاہور میں میٹنگ کیلئے کمرہ کرائے پر لینا پڑتا ہے۔انہوں نے وفاقی پولیس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے لاپتہ افراد کے حوالے بہت اچھا کام کیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…