ہفتہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2025 

’’کئی بار التجا کے باوجود حکومت پنجاب نے ہمیں یہ چھوٹی سی چیز بھی نہیں دی‘‘

datetime 19  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)چیئرمین لاپتہ افراد کمیشن جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ہماری بار بار التجا کے باوجود پنجاب حکومت نے ہمیں آفس کیلئے کمرہ اب تک نہیں دیا گیا،کمیشن اب تک 2416 مقدمات کا فیصلہ کر چکا ہے، اب 1276 مقدمات کا فیصلہ باقی ہے، کمیشن کی سفارشات پر عمل ہوتا تو آج حالات مختلف ہوتے۔سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس رحمان ملک کی زیر صدارت میں ہوا ،اجلاس میں لاپتہ کمیشن کے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران بریفنگ دیتے ہوئے جسٹس جاوید اقبال نے سینیٹر رحمن ملک کی ان دی ریکارڈ تعریف کرتے ہوئے کہا کہ رحمان ملک نے اس کمیشن کو نہ صرف مضبوط کیا بلکہ وسعت دی۔
ان کاوشوں کی وجہ سے پہلے کیسز درجنوں میں تھے اور اب ہزاروں میں ہیں ،دنیا کے دیگر ممالک میں بھی لاپتہ افراد کی حالت ایسی ہے جیسے پاکستان کی،کمیشن نے چھ ماہ کام کیا اور اگر سفارشات پر عمل ہوتا تو آج حالات مختلف ہوتے۔ جسٹس جاوید اقبال نے کہاکہ جسٹس کمال منصور کے وقت کمیشن میں لاپتہ افراد کی تعداد136 تھی،آج تک ایبٹ آباد کمشن کی سفارشات پر بھی عمل نہیں ہوا۔ جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ اگر سفارشات پر عمل ہوتا تو نئے اداروں کی ضرورت نہ پڑتی،ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ کسی الماری میں پڑی ہو گی۔
جاوید اقبال نے کہاکہ ایبٹ باد کمیشن کی رپورٹ کو منظر عام پر لایا جائے۔انہوں نے کہاکہ ایک وقت آیا کہ لاپتہ افراد کی تعداد 136 سے بڑھ کر 3692 ہو گئی،اب تک 2416 مقدمات کا فیصلہ کمیشن کر چکا ہے۔ جاوید اقبال نے کہ کہ اب 1276 مقدمات کا فیصلہ باقی ہے،ہماری بار بار التجا کے باوجود پنجاب حکومت نے ہمیں آفس کیلئے کمرے اب تک نہیں دیا گیا۔ جاوید اقبال نے کہاکہ ہمیں لاہور میں میٹنگ کیلئے کمرہ کرائے پر لینا پڑتا ہے۔انہوں نے وفاقی پولیس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے لاپتہ افراد کے حوالے بہت اچھا کام کیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…