پشاور (آن لائن) پاکستان میں مردوں کے مقابلے میں عورتوں کی تعداد کم ہو گئی اس طرح خیبر پختونخوا ، فاٹا سمیت چاروں صوبوں ، وفاقی دارلحکومت میں بھی مردوں کی تعداد عورتوں سے بیس فیصد زیادہ ہیں ۔ پاکستان میں عورتوں کی تعدادمردوںسے زیادہ تھیں تاہم پاکستان انٹرنیشنل انسٹیوٹ آف پاپولیشن سٹیڈیز کی جانب سے پاکستان کی آباد میں اضافے کی سالانہ شرح کے مطابق یکم جولائی 2016کو پاکستان کی آبادی انیس کروڑ 39لاکھ 99ہزار 28نفوس پرمشتمل ہیں اور 1998کی مردم شماری کے مطابق ملک کی آبادی 13کروڑ 23لاکھ51ہزار 279نفوس پر مشتمل تھی اس طرح سترہ سال کے دوران پاکستان کی آبادی چھ کروڑ پندرہ لاکھ 67ہزار 694افرادکا اضافہ ہوا ۔ خیبر پختونخوا کی مجموعی آبادی 2کروڑ59لاکھ 97ہزار 636افراد پر مشتمل ہیں جس میں 1کروڑ 33لاکھ سولہ ہزار 928مر د جبکہ عورتوں کی تعداد 1کروڑ 26لاکھ 80ہزار708بتائی گئی ہے جبکہ فاٹا کی مجموعی آبادی 46لاکھ 53ہزار897ہیں جس میں چوبیس لاکھ بیس ہزار 546مرد اور بائیس لاکھ 33ہزار 351عورتیں ہیں ۔ پنجاب کی آبادی د س کروڑ 78لاکھ 68ہزار افراد پر مشتمل ہیں جس میں 5کروڑ 58لاکھ پندرہ ہزار 109مرد اور پانچ نکروڑ بیس لاکھ 53ہزار 341عورتیں شامل ہیں ۔ سندھ کی مجموعی آبادی چار کروڑ 45لاکھ 99ہزار 926افراد پر مشتمل ہیں جس میں دو کروڑ 35لانکھ 85ہزار مرد اور دو کروڑ دس لاکھ چودہ ہزار خواتین پر مشتمل ہیں بلوچستان کی آبادی 96لاکھ بیس ہزار افراد پرمشتمل ہیںجس میں 51لاکھ 37ہزار مرد اور 44لاکھ 82ہزارخواتین شامل ہیں جبکہ وفاقی دارلحکومت کی مجموعی آبادی گیارہ لاکھ 79ہزار 814افراد پر مشتمل ہیں جس میں چھ لاکھ 36ہزار 238مرد جبکہ پانچ لاکھ 43ہزار 576خواتین شامل ہیں ۔ مجموعی آبادی میں مردوں کی تعداد 10کروڑ نو لاکھ بارہ ہزار 356جبکہ عورتوں کی تعداد نو کروڑ تیس لاکھ سات ہزار 573بتائی گئی ہے ۔