منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

زیادہ ٹی وی دیکھنے سے بچوں میں بلڈ پریشر کا خطرہ

datetime 1  مارچ‬‮  2015 |

لندن(نیوز ڈیسک) ایک نئے مطالعے میں سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ دن بھر میں دوگھنٹے سے زیادہ اسکرین ٹائم سے بچوں کے خون کے دباﺅمیں اضافہ ہو سکتا ہے اور بچپن میں ہائی بلڈ پریشر سے بچوں کی بعد کی زندگی میں صحت کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ایک بڑے مطالعے سے وابستہ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دن بھر میں 2 گھنٹے سے زیادہ ٹیلی وڑن دیکھنے سے بچوں میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔دنیا کے کئی تعلیمی مراکز کے محققین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں یورپی یونین کے 8 ممالک کے تقریبا 5,000 بچوں کی دو برس تک نگرانی کی گئی اور نتیجے میں اسکرین کے سامنے بیٹھنے اور ہائی بلڈ پریشر کے درمیان ایک تعلق مل گیا ہے۔نتیجے سے محققین نے اخذ کیا کہ جو بچے ہر دن دو گھنٹے سے زیادہ اسکرین کے سامنے گزارتے تھے، دو سال بعد ہائی بلڈ پریشر کے خطرے میں تھے جبکہ جن بچوں میں ہائی بلڈ پریشر کے خطرے کے ساتھ جسمانی سرگرمیاں کم تھیں ان کے لیے یہ خطرہ اور بھی زیادہ تھا۔مطالعے کے دوران ہر 10 میں سے ایک بچے میں ہائی بلڈ پریشر نوٹ کیا گیا جو قلبی امراض کی ایک بڑی وجہ ہے اور یہ ‘سی وی ڈی ایس’ بیماری کا سبب بنتا ہے ، یہ ایک دل کی حالت ہے جس سے دل کی وریدوں کو نقصان پہنچتا ہے۔بچوں میں غیر فعال طرز زندگی یا بیٹھے رہنے والی سرگرمیوں کی درجہ بندی والدین کی طرف سے فراہم کردہ معلومات پر کی گئی، جس میں بچوں کا ٹی وی ٹائم،کمپیوٹر، ویڈیو گیمز اور کمپیوٹر گیمز کھیلنے کے اوقات کار شامل تھے اور مطالعے کی سرگرمی بھی شامل تھی۔اگرچہ بچوں میں خون کے دباو¿ کی مخصوص پیمائش نہیں ہے لیکن اگر یہ ایک ہی عمر، قد اور جنس کے 95 فی صد بچوں کے فشار خون سے زیادہ ہے تو اسے ہائی بلڈ پریشر کہا جاتا ہے۔سائنسی رسالے ‘انٹرنشنل کارڈیالوجی جرنل’ میں شائع ہونے والی تحقیق سے ظاہر ہوا کہ 2 سے 10 برس کے بچے جو ٹیلی وڑن کے سامنے دن میں دو گھنٹے سے زیادہ بیٹھتے تھے ان میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ 30 فیصد زیادہ تھا اپنے ان ہم عمر بچوں کے مقابلے میں اس سے کم وقت کے لیے ٹی وی دیکھتے تھے۔محققین نے بتایا کہ دو گھنٹے سے زیادہ اسکرین ٹائم کے ساتھ غیر فعال طرز زندگی رکھنے والے بچوں میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ 50 فی صد زیادہ تھا۔تحقیق کے سربراہ اوگسٹو سیزر ڈی موریسس جو ساو¿ پالو یونیورسٹی برازیل سے منسلک ہیں، نے کہا کہ بلڈ پریشر کے مریضوں کی تعداد، جسمانی سرگرمی اور طرز زندگی کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔ مطالعے کے دوران ہائی بلڈ پریشر کے اعلی واقعات بچوں میں دیکھے گئے اور ہر 1,000 ہزار بچوں میں سے 110 بچوں میں ہائی بلڈ پریشر کا پتا چلا ہے۔محقق سیزر ڈی موریسس نے مزید کہا کہ ”یہ اعداد و شمار پریشان کن ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ بیٹھے رہنے کا طرز عمل بچپن میں عام ہے اور اس کے بعد کی زندگی میں بھی عام ہے”

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…