اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ایم کیوایم پاکستان کے مرکزی رہنما اوررکن قومی اسمبلی خالدمقبو ل صدیقی نے کہاہے کہ موجودہ بوسیدہ نظام اوربوسیدہ جمہوریت سے چھٹکاراپانے کےلئے اگرعمران خان کے ساتھ سڑکوں پرآناپڑے تودیرنہیں لگائیں گے ۔ایک نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے ایم کیوایم کے رکن قومی اسمبلی خالدمقبو ل صدیقی نے کہاہے کہ موجودہ بوسیدہ نظام اوربوسیدہ جمہوریت سے چھٹکاراپانے کےلئے اگرعمران خان کے ساتھ سڑکوں پرآناپڑے تودیرنہیں لگائیں گے۔خالدمقبول صدیقی نے کہاکہ ہماری جماعت عمران خان کی طرف سے پارلیمان کے بائیکاٹ کرنے کے فیصلے کودیکھ رہی ہے اورجلد فیصلہ کریں گے کہ اگراس بوسیدہ جمہوریت سے چھٹکارہ پانے کےلئے عمران خان کاایجنڈاموثرہے توضرورعمران خان کااحتجاج میں ساتھ دینگے ۔انہوں نے کہاکہ موجودہ جمہوریت سے عوام کے مسائل حل نہیں ہورہے بلکہ بڑھ رہے ہیں ۔ادھرسیاسی تجزیہ کاروں نے کہاہے کہ اس وقت ایم کیوایم پاکستان کوبھی ایک اچھے اتحادی کی ضرورت ہے توعمران خان کی صورت میں ان کوایک اہم اتحادی مل سکتاہے کیونکہ اگرایم کیوایم نے پاکستان نے پہل نہ کی توپھراس کی جگہ پاک سرزمین پارٹی بھی عمران خان سے رابطے کرکے اپنالوہامنواسکتی ہے ۔
اشتعال انگیز تقریر کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بانی ایم کیو ایم اور فاروق ستار سمیت 5 ملزمان کے ناقبل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں اشتعال انگیز تقاریر سے متعلق مقدمات کی سماعت ہوئی جس میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے سماعت کے موقع پر مفرور ملزمان کی عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھربانی ایم کیو ایم ، ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور سلمان مجاہد بلوچ سمیت دیگر رہنماؤں کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے سماعت 15 اکتوبر تک ملتوی کردی ہے۔واضح رہے کہ 22 اگست سے قبل ایم کیو ایم کے بانی نے پارٹی کے کارکنوں سے خطاب کے دوران ملک کے اداروں کے خلاف اشتعال انگیز باتیں کی تھیں جس پر ان سمیت کئی دیگر پارٹی رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کئے گئے تھے۔ایم کیوایم پاکستان کی قیادت نے ابھی تک اس معاملے پرکوئی ردعمل نہیں دیاہے کیونکہ یہ ایک مکمل عدالتی معاملہ ہے ۔
ایسی جماعت کاتحریک انصاف کے احتجاج میں ساتھ دینے کااعلان کہ سیاسی حلقے حیرا ن رہ گئے
5
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں