اسلام آباد(آئی این پی )پاکستان اور بیلاروس کے درمیان سول اور کمرشل امور میں باہمی قانون معاونت،کسٹم کے امور،دوہرے ٹیکسوں سے بچاؤ،سائنس و ٹیکنالوجی سنٹرز سمیت دیگر 14اہم معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔بدھ کو پاکستان اور بیلاروس کے درمیان معاہدوں اور مفاہمتی یاداشتوں کی تقریب منعقد کی گئی،تقریب میں وزیراعظم محمد نوازشریف اور بیلاروس کے صدر الیگزابینڈر لوکاماشینکو سمیت وفود نے شرکت کی ۔پاکستان اور بیلاروس کے درمیان یادگاری ٹکٹ کے اجرا کی دستاویز پر دستخط کئے گئے،بیلاروس کے صدر اور وزیراعظم محمد نوازشریف نے مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کیے،دونوں ملکوں کے درمیان دوستی اور تعاون کے سمجھوتے کی توثیق کیلئے دستاویزات کا تبادلہ کیا گیا،بیلاروس کے خارجہ امور کے وزیر اور طارق فاطمی نے دستاویزات پر ستخط کئے ۔سول اور کمرشل امور میں باہمی قانونی معاونت کیلئے پاکستان اور بیلاروس کے درمیان سمجھوتہ طئے پایا اور کسٹم کے امور میں باہمی معاونت کے حوالے سے دونوں ملکوں کے درمیان سمجھوتہ طے پایا۔ٹی ڈی اے نیشنل سینٹر بیلا روس مارکیٹنگ کے درمیان قیمتوں کی سٹڈی کیلئے ایم او یو پر دستخط کیے گئے۔بیلاروس کے وزیرخارجہ اور وزیرتجارت خرم دستگیر نے دستخط کیے،دوہرے ٹیکسوں سے بچاؤ کیلئے پاکستان،بیلاروس کے درمیان پروٹوکول پر دستخط کیے گئے ہیں،جس پر بیلاروس کے ٹیکسیشن،ریونیو کے وزیر اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے دستخط کیے،پاکستان اور بیلاروس سائنس و ٹیکنالوجی سنٹر کے قیام کیلئے قوانین طے کرنے پر دستخط کیے گئے جس پر سائنس و ٹیکنالوجی کمیٹی چیئرمین بیلاروس اور وزیررانا تنویر حسین نے دستخط کیے،فنی تعلیم کے شعبے میں تعاون کیلئے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط بھی کئے گئے،پاکستان اور بیلاروس کے درمیان ایک دوسرے کی تعلیمی اسناد تسلیم کرنے کا بھی معاہدہ طے پایا،نمل اور مینسک سٹیٹ لنگو لیسٹک یونیورسٹی میں اردو اور بیلاروس کی زبانوں کے فروغ کیلئے معاہدہ طے پایا۔نمل اور بیلاروس کی سٹیٹ ٹیکنالوجی یونیورسٹی میں نصاب و تحقیق میں تعاون کا معاہدہ،نمل اور بیلاروس کی سٹیٹ ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی کے درمیان تعاون کا معاہدہ بھی طے پاگیا۔معاہدوں کی دستخط تقریب کے بعد وزیراعظم محمد نوازشریف اور بیلاروس کے صدر نے مشترکہ میڈیا بریفنگ دی۔پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ بیلاروس کے صدر اور وفد کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں،بیلاروس کے صدر کا دورہ پاکستان دونوں ملکوں کے قریبی تعلقات کا عکاس ہے،دورے سے دوطرفہ کثیرالجہتی تعاون بڑھانے کا موقع ملا ہے۔انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے پر بات چیت کی گئی ،ثقافت،تعلیم،سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں پر تعاون پر بات ہوئی،باہمی تعلقات کے فروغ کیلئے صدر لوکا شینکو کیساتھ اعلامیے پر دستخط کئے ہیں،دوطرفہ تعاون بڑھانے کے 14معاہدوں پر دستخط کئے ۔وزیراعظم نے کہا کہ دوستی اور تعاون کے سمجھوتے کی توثیق کیلئے دستاویزات کا تبادلہ ہوا اور صدر لوکا شینکو کے دورہ پاکستان کے حوالے سے یادگاری ٹکٹ جاری کیا،دونوں ملک مشترکہ منصوبوں میں ایک دوسرے سے تعاون کریں گے،دونوں ملکوں کا تجارت کے فروغ کیلئے عزم خوش آئند ہے،بیلاروس کے صدر کے ساتھ علاقائی اور عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر صدر بیلاروس الیگزینڈر لوکاشینکو نے کہا کہ پاکستان کے دوسرے دورے میں تعمیری مذاکرات ہوئے ،پاکستان بیلاروس کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کیلئے تیار ہے،معاہدوں پر ہونیوالے دستخط دوطرفہ تعاون کے عکاس ہیں،پاکستان اور بیلاروس نے دوسرے ممالک سے تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا،جوہری توانائی میں تعاون پر بھی اتفاق کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بیلاروس سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کیلئے پرعزم ہیں،زراعت اور صنعت کے شعبوں میں ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کریں گے،کسٹمز،بنکنگ،لکڑی کے کارخانوں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کریں گے۔صدر بیلاروس نے محمد نوازشریف کو بیلاروس کے دورے کی دعوت بھی دی ہے۔بیلاروس کے صدر نے کہا کہ اعلیٰ سطح کے تبادلوں سے تعاون کی فضاء میں اضافہ ہوگا،پاکستان کے عوام کو خوشحال دیکھنا چاہتے ہیں۔