پشاور(این این آئی) خیبرپختونخوااسمبلی نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ وہ پاک چین اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کے حوالے سے تحریری طور پر صوبائی حکومت کو آگاہ کرے۔منگل کے روز صوبائی اسمبلی کااجلاس سپیکراسدقیصر کی زیرصدارت منعقد ہوا ،اقتصادی راہداری کے حوالے سے چینی سفیر کے بیان آنے کے بعد صوبائی اسمبلی میں معمول کے ایجنڈے کو تبدیل کرکے صرف سی پیک پر تفصیل سے بحث کی گئی ۔سینئرصوبائی وزیرعنایت اللہ نے کہاکہ خیبرپختونخواحکومت کے احتجاج کے بعد وفاق نے یقین دہانی کرائی تھی کہ مغربی راہداری سب سے پہلے تعمیرہوگی اور اس حوالے سے دوآل پارٹیز کانفرنس میں بھی وعدہ کیاگیاتھا لیکن گزشتہ روز چینی سفیر نے وزیراعلیٰ پرویزخٹک کے ساتھ ملاقات کے دوران بتایاکہ کوئی مغربی روٹ اقتصادی راہداری کاحصہ نہیں ہے جس کے بعد ہمارے شکوک وشہبات نے مزید تقویت پکڑی ماضی میں جب فیڈریشن کو کمزورکیاگیاتو71ء جیسے سانحات نے جنم لیاتھا وزیراعظم اوراحسن اقبال اب ہمیں مزیددھوکے میں نہ رکھیں اور ہمارے تحفظات دور کریں وفاق اب ہمیں لکھ کر دیدے کہ مغربی روٹ کے حوالے سے چینی سفیر کابیان غلط ہے ۔بحث کے دوران پیپلزپارٹی کے محمدعلی شاہ نے بتایاکہ26ارب ڈالرکے سی پیک منصوبے میں کے پی کو صرف تین ارب دئیے گئے ہیں صوبے کے مفادات کیلئے ہر فورم پر صوبائی حکومت کا ساتھ دینگے قومی وطن پارٹی کے بخت بیدارنے کہاکہ پنجاب اور وفاق ہمیں دیوار سے مزیدلگانے کی کوشش نہ کریں اور نہ ہی قوم کو مزید گروپوں میں تقسیم کریں سندھی اور پنجابی ہمارے بھائی ہیں لیکن وہ بھی ہمیں بھائی تسلیم کریں اگریہ رویہ رکھاگیاتوپختون کوئی بھی باغیانہ فیصلہ کرسکتے ہیں جے یوآئی کے مفتی جنان نے صوبائی حکومت کو تنقیدکانشانہ بنایااورکہاکہ دھرنے دینے والے سیاسی جماعت نے کبھی کے پی کاموقف پیش نہیں کیا جے یوآئی صوبے کے حقوق کیلئے بھرپورجدوجہد کریگی شکر ہے کہ تحریک انصاف کو تین سال بعد خیبرپختونخوایاد آگیاشوکت یوسفزئی نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم نے کشمیرکے مسئلے پر قوم کی حقیقی جذبات کی ترجمانی نہیں کی اگرہم اب صوبے کے مفادات کا تحفظ نہیں کرسکتے تو پھرہمیں اس ایوان میں بیٹھنے کاکوئی حق نہیں اور مجبوراًہمیں استعفے دینے پڑیں گے حکومت فوری طور پر نئی اے پی سی بلاکر ہمارے تحفظات دور کرے ۔ن لیگ کے اورنگزیب نلہوٹھانے کہاکہ پی ٹی آئی نے تین سال سے زائد کا عرصہ مارچ اور دھرنوں میں ضائع کیا ن لیگ کی حکومت150فیصدصوبے کے حقوق کی جنگ لڑیگی اورمغربی روٹ تعمیرکریگی اور اسی روٹ کی وجہ سے2018ء کے انتخابات کے نتائج مسلم لیگ کے حق میں ہونگے۔صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں سی پیک کے حوالے سے فضل الہی،راجہ فیصل زمان، قومی وطن پارٹی کے گوہرنواز،پی پی کے سلیم خان اور دیگراراکین نے بھی حصہ لیا اراکین نے اس بات پر زوردیاکہ سیاسی مفادات سے بالاترہوکرصوبے کے حقوق کیلئے جنگ لڑنی ہوگی ۔