اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاک بھارت حالیہ کشیدہ صورت حال بھارت کی جانب سے مسلسل جارحیت ، آبی ذخائر کی بندش سمیت دیگر مخاصمانہ اقدامات کا جائزہ لینے اور ان کا جواب دینے کے لئے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنے کے لئے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے آل پارٹیز کانفرنس میں تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان اور نمائندوں کو مدعو کیا ہے ۔وزیر اعظم ہاؤس میں جاری اجلاس کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کے لئے اٹھ کر سائیڈ روم میں آگئے ہیں۔ جہاں انہوں نے کہا ہے کہ حکومت کے ساتھ اختلافا ت کے باوجود کشمیر کےمعاملے پر پاکستانی حکومت کے ساتھ ہیں اور بھارتی جارحیت پر ہمارا اور حکومت کا موقف سب پاکستانیوں کی طرح ایک ہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت پر وزیر اعظم نواز شریف کے شانہ بشانہ ہیں۔ بھارتی جارحیت سے متحد ہو کر ہی نمٹا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام اختلافات بالائے طاق رکھ کر اجلاس میں شریک ہوئے ہیں۔ موجودہ حالات میں پاک بھارت تعلقات ٹرننگ پوائنٹ ہیں۔ متحد پاکستان ہی بھارتی جارحیت کا مقابلہ کر سکتا ہے۔قومی سلامتی کے مقاصد مل کر کام کرنے سے ہی حاصل ہوں گے۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔واضح رہے کہ پاکستان کی تمام پارلیمانی پارٹیوں کا اجلاس وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی صدارت میں اسلام آباد میں جاری ہے جس میں بھارت کی جانب سے پیدا کردہ صورتحال پر غور وغوض کیا جا رہا ہے ۔