اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں توانائی کے گزشتہ کئی برس سے جاری بحران نے ایک دم سنگین صورتحال اختیار کر لی ہے۔ منگلا ڈیم میں خرابی کے بعد ملک کا بیشتر حصہ بجلی کی فراہمی سے محروم ہو گیا مگر اس کے ساتھ ہی ایک اور بڑا جھٹکا بھی یہ لگا کہ واپڈا کی جانب سے بجلی کے پیداواری ادارے کو تیل کی عدم ادائیگی کی وجہ سے بجلی کی فراہمی کی بندش کا سامنا بھی کرنا پڑ گیا ہے اور آج سے مزید 4 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم سے کٹ گئی ہے ۔ جس کے بعد ملک میں بجلی کا بحران مزید سنگین صورتحال اختیار کر جائے گا۔ دوسری جانب وزیراعظم پاکستان نے لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کا بورڈ آف ڈائریکٹر بھی توڑ دیا ہے ۔ نندی پور پاور پراجیکٹ، کوٹ ادو، مظفر گڑھ اور دیگر کمپنیوں کی جانب سے بجلی کی صرف چالیس فیصد فراہمی کی جارہی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب بھر میں بجلی کا ایمرجنسی بریک ڈاؤن ہوگیا ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق بجلی بحران شدت اختیار کرگیا ہے ، اس وقت بجلی کی طلب لگ بھگ ساڑھے سولہ ہزار میگا واٹ جبکہ رسد ساڑھے گیارہ ہزار میگا واٹ ہے، آدھے سے زیادہ لاہور تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے، پنجاب کے کئی علاقے گذشتہ پانچ گھنٹوں سے بجلی سے محروم ہیں، میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سیالکوٹ ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، سرگودھا اور شجاع آباد میں بھی پچھلے کئی گھنٹوں سے بجلی بند ہے۔ذرائع کے مطابق اسلام آباد سے گرڈ سٹیشین بند کیے گئے تھے جو اب آہستہ آہستہ بحال کیے جارہے ہیں تاہم حکومت کی طرف سے ابھی تک کوئی وضاحت نہیں آئی۔ بجلی کی اچانک بندش نے ملک بھر میں افواہوں کا بازار گرم کر دیا اور یہ افواہ بھی گردش کرتی رہی کہ شائد پاک بھارت جنگ شروع ہوگئی ہے۔اطلاعات کے مطابق لاہور کا 80 فیصد علاقہ اس وقت بجلی سے محروم ہے۔، آئیسکو حکام کے مطابق یہ بریک ڈاؤن منگلا بجلی گھر میں فنی خرابی کی وجہ سے پیدا ہوا ہے جس پر قابو پانے کے لیے ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں۔یہ بھی اطلاع آئی ہے کہ بہاولنگر اور گردو نواح کے علاقوں میں پچھلے آٹھ گھنٹوں سے بجلی بند ہے۔