ملتان(آئی این پی)بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دریائے چناب کا پانی روک لیا۔دریائے چناب پرپانی کی آمدخطرناک حدتک کم ہوگئی۔تفصیلات کے مطابق بھارت نے آبی جارحیت کرتے ہوئے دریائے چناب کا پانی روک لیا۔محکمہ انہارذرائع کے مطابق مرالہ ہیڈورکس پرپانی کی آمدصرف6ہزارکیوسک رہ گئی ہے۔چناب میں قادرآباد،پنجند،سدھنائی اوراسلام ہیڈورکس سے پانی کااخراج بندہوچکاہے۔اکثرمقامات پردریائے چناب ایک نہرکا منظرپیش کررہا ہے۔ قلت کے باعث پنجاب میں 4ہیڈ ورکس سے پانی کا اخراج بند کر دیا گیا،کپاس، گنا، دھان اور مکئی کی فصل متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ ذرائع کے مطابق سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت دریائے چنا ب میں روزانہ کم سے کم 60 ہزار کیوسک پانی پاکستان کو فراہم کرنے کا پابند ہے لیکن گزشتہ روز دریائے چناب میں مرالہ ہیڈ ورکس کے مقام پر پانی کی آمد صرف 6ہزار 814کیوسک رہی،بھارت نے کپاس، دھان، مکئی اور گنے کی فصلوں کے اہم مرحلے میں پانی کی سپلائی بند کر دی ہے، جس کے بعد لاہور، ساہیوال، ملتان، بہاولپور اور جھنگ میں پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ دوسری جانب دریائے چناب میں قادر آباد، پنجند، سدھنائی اور اسلام ہیڈ ورکس سے پانی کا اخراج صفر ہے۔ دوسری طرف محکمہ انہار ذرائع کے مطابق دریائے ستلج ،راوی اور بیاس پر معمولی پانی کی آمد بھی بند ہوچکی ہے۔