نیویارک( آن لائن ) اقوام متحدہ میں وزیراعظم میاں نواز شریف کی امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات اور دیگر مصروفیات کے حوالے سے پاکستانی میڈیا ڈیپارٹمنٹ کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کو وضاحتی پریس ریلیز جاری کرنا پڑی ۔ وزیراعظم کی میڈیا ٹیم نے وزیراعظم اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے درمیان ہونیوالی ملاقات کے اصل حقائق پر پردہ ڈالنے کیلئے ادھوری پریس ریلیز جاری کی اوراس میں صرف وزیراعظم کے مقبوضہ کشمیر سے متعلق موقف کا اعادہ کیا گیا اور یہ تاثر پیدا کرنے کی کوشش کی کہ وزیراعظم میاں نواز شریف اور جان کیری کے درمیان ملاقات میں صرف مقبوضہ کشمیر کے ایشو پر تبادلہ خیالات کیا گیا ہے جبکہ وزیراعظم نواز شریف اور امریکی سیکرٹری خارجہ جان کیری کے مابین ہونے والی ملاقات کے بعد حکومت پاکستان کی طرف سے جاری کئے گئے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے امریکہ کے سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ ملاقات میں وزیراعظم نواز شریف پر زور دیا گیا ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین دیگرملکوں میں ہونے والی دہشتگردی کیلئے استعمال نہ ہونے دیں اس کے علاوہ جان کیری نے وزیراعظم پر یہ بھی زور دیا تھا کہ پاکستان ایٹمی ہتھیاروں میں اضافہ ہرگز نہ کرے ۔
حکومت پاکستان کے بیان اور امریکہ کے سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے بیان میں واضح فرق ہے سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے وضاحت میں کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے اپنے سرکاری بیان میں سرحد پار دہشتگردی اور نیوکلیئر ہتھیاروں کا معاملہ کا جان بوجھ کر ذکر نہیں کیا حالانکہ امریکہ نے ان دونوں معاملات پر حکومت پاکستان پر زور دے کر مطالبہ کیا تھا کہ وہ ان معاملات پر توجہ دے ۔ جان کیری نے پاکستان کو کہا ہے کہ حکومت ان تمام دہشتگردوں کو روکے جو پاکستان کی زمین دیگر ملکوں میں دہشتگردی کے لئے استعمال کرتے ہیں اور پاکستان کو ان دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ہرگز نہ بننے دیں وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ ملاقات میں علاقائی امور کے علاوہ افغانستان میں حالیہ واقعات پر بھی بات چیت ہوئی تھی امریکہ نے پاکستان پرزور دیا کہ وہ اپنے ایٹمی پروگرام کو روکے اور تحمل کا مظاہرہ کرے ۔ جان کیری نے افغان مہاجرین کی میزبانی کرنے پر پاکستان کے کردار کی تعریف بھی کی ہے دونوں رہنماؤں نے اپنے باہمی تعلقات کو مزید استوار بنانے کا بھی عہد کیا ہے اور اپنے سٹرٹیجک تعلقات کو مزید آگے بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا ہے دلچسپ امر یہ ہے کہ وزیراعظم امریکہ پہنچتے ہی ہوٹل میں آرام فرما رہے تھے تو عین اس وقت ان کی میڈیا ٹیم نے ایک پریس ریلیز کے ذریعے نیویارک کے میڈیا کو اطلاع دی کہ وزیراعظم پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرینگے لیکن مذکورہ پریس ریلیز میں نہ تو اس مقام کا ذکر تھا جہاں وزیراعظم نے خطاب کرنا تھا اور نہ ہی پاکستانی کمیونٹی کو اپنے منتخب وزیراعظم کے خطاب سے آگاہی تھی وزیراعظم کی میڈیا ٹیم نے یہ حرکات دانستہ طور پر کیں یا پھر کسی منصوبہ بندی کے تحت وزیراعظم کے دورہ کو ناکام ثابت کرنے کی کوشش کی یہ حقائق تحقیقات کے بعد ہی معلوم ہوسکتے ہیں ۔
نواز شریف کی میڈیا ٹیم غلط بتا رہی ہے!!! اصل میں تو امریکا میں یوں ہو ا ہے۔۔۔امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ نے نئی بحث چھیڑ دی!!
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں