منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

فور جی کے بعد فائیو جی جو فورجی سے 65 ہزار گنا تیز

datetime 26  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برطانیہ(نیوز ڈیسک) کی سرے یونیورسٹی کے فائٹو جی انوویشن سینٹر میں ایک ٹیرابٹ یعنی ایک کھرب ہندسوں کو ایک سیکنڈ میں منتقل کیا گیا جو کہ ڈیٹا اکٹھا کرنے کی موجودہ رفتار سے کئی ہزار گنا زیادہ ہے۔اس ٹیکنالوجی کی تیاری کے لیے فائیو جی آئی سی کے سربراہ پرامید ہیں کہ 2018 تک اسے عوام کے سامنے لایا جائے گا۔آفکوم کمپنی نے کہا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی 2020 تک برطانیہ میں دستیاب ہوگی۔فائیو جینئی ٹیکنالوجی سے ایک ٹی بی پی ایس کی مدد سے ایک فیچر فلم کے سائز سے 100 گنا زیادہ مواد صرف تین سیکنڈ میں ڈاﺅن لوڈ کیا جا سکے گا۔یاد رہے کہ یہ سپیڈ اس وقت موجود فور جی ڈاو¿ن لوڈ ٹیکنالوجی سے 65 ہزار گنا تیز ہے۔یہ ٹیکنا لوجی سام سنگ کی جانب سے کیے جانے والی ٹیسٹ سے بھی کہیں زیادہ اچھی ہوگی جس میں ایک سیکنڈ کے دورانیے میں سات اعشاریہ پانچ گیگابائٹ پر مشتمل مواد کو ڈاو¿ن لوڈ کیا جا سکتا تھا۔ یہ رفتار سرے یونیورسٹی ٹیم کی جانب سے حاصل کی جانے والی رفتار کا ایک فیصد بھی نہیں ہے۔نیوز ویب سائٹ وی تھری کے مطابق فائیو جی آئی سی کے ڈائریکٹر پروفیسر راحم تفازولی نے کہا کہ ’ہم نے دس مزید ٹیکنالوجی بنائی ہیں اور ان میں سے ایک سے ہم ون ٹی بی پی ایس کو وائرلیس بنیادوں پر چلاسکیں‘ان کا کہنا تھا کہ فائبر آپٹکس میں بھی اتنے ہی مواد کو منتقل کرنے کی صلاحیت ہوگی تاہم وہ اسے تار کے بغیر کر رہے ہیں۔پروفیسر راحم تفازولی کی ٹیم نے لیبارٹری میں اپنے سازوسان سے 100 میٹر کے فاصلے پر تجربہ کیا۔تبدیلی کی جانب قدمفائیو جی ٹیکنالوجی کی تحقیق کے لیے دنیا کی بڑی ٹیلی کام فرمز برطانوی حکومت کا ساتھ دے رہی ہیںپروفیسر راحم تفازولی کہتے ہیں کہ ابھی یہ مرحلہ باقی ہے کہ حقیقی دنیا یعنی تجربہ گاہ سے باہر کے ماحول میں اتنی ہی رفتار حاصل کرنا ممکن ہوگا یا نہیں۔ وہ عوامی سطح پر اس ٹیکنالوجی کو متعارف کروانے سے پہلے یونیورسٹی میں مختلف مقامات پر اس پر تجربہ کریں گے۔اس منصوبے کے نگران ادارے آفکام فائیو جی ٹیکنالوجی کو عوام میں لانے کے لیے گذشتہ ایک ماہ سے معاونت کر رہا ہے۔رواں سال جنوری میں آفکام کے چیف ایگزیکٹو سٹیو انگر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’فائیو جی وائرلیس نیٹ ورک کی صلاحیت میںموجودہ فور جی کی نسبت مزید تبدیلی ضرور لائے گی۔‘پروفیسر راحم تفازولی کہتے ہیں کہ فائیو جی کے حوالے سے ایک اہم پہلو یہ ہے کہ وہ مستقبل کی ایپلیکیشنز میں کیسے مددگار ہوگی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…