منیلا(مانیٹرنگ ڈیسک) تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث پیدا ہونے والے معاشی بحران کے باعث ہزاروں بے روزگار پاکستانی، بھارتی اور فلپائنی شہری سعودی عرب میں پھنسے ہوئے ہیں۔فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق پاکستان نے بتایاکہ سعودی عرب میں کام کرنے والے اس کے 8 ہزار 520 شہریوں کو کئی ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں۔گذشتہ روز وزیراعظم نواز شریف نے سعودی عرب میں پھنسے پاکستانیوں کے معاملے کا نوٹس لے کر دفتر خارجہ کو انھیں فوری طور پر ہرممکن سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔دوسری جانب بھارت کے بھی ہزاروں شہری سعودی عرب میں پھنسے ہوئے ہیں۔ فلپائنی شہریوں کو بیرون ملک ملازمتوں کے لیے بھیجنے والے مائیگرنٹ گروپ کے چیئرمین گیری مارٹینز کا کہنا تھا کہ تنخواہیں نہ ملنے پرشہری کچرے سے اٹھا کر کھانا کھانے اوربھیک مانگنے پر مجبور ہیں۔مارٹینز نے بتایا کہ ان میں سے کچھ کے پاس کھانے کو کچھ نہیں ہے اور انھیں کچرے میں سے کھانا کھانا پڑتا ہے2 سال سعودی عرب میں کام کرکے واپس منیلا آنے والے پناہ گزینوں کے کوآرڈینیٹر گلبرٹ سالودو کا کہنا تھا کہ تقریباً 20 ہزار فلپائنی حالیہ بحران کی وجہ سے متاثر ہوسکتے ہیں۔انھوں نے مزید کہا کہ خلیجی ریاستوں میں مزدوروں کے مسائل بدترین ہوتے جارہے ہیں۔سالودو نے کہاکہ حالات مزید خراب ہوں گے کیونکہ سعودی عرب کی معیشت تیل پر انحصار کرتی ہے، لہذا انفرااسٹرکچر اور دیگر منصوبوں کے حوالے سے ان کا بجٹ پورا نہیں ہوگا اور مزید لوگ اس سے متاثر ہوں گے